وزیر اعظم گیلانی کی دورہء فرانس کے لیے روانگی
3 مئی 2011پاکستانی سربراہ حکومت ایک ایسے وقت پر فرانس کے دورے پر گئے ہیں، جب پاکستان میں امریکی کمانڈوز کے ہاتھوں القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد سیاسی اور سفارتی سطح پر بہت زیادہ ہلچل پائی جاتی ہے۔
یوسف رضا گیلانی نے کل پیر کو فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق اس لیے فرانس جائیں گے کہ دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی اور سفارتی روابط کو فروغ دیا جا سکے۔
اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے پس منظر میں یوسف رضا گیلانی نے اس انٹرویو میں یہ بھی کہا تھا کہ وہ اپنے پہلے سے طے شدہ دورہء پیرس کے پروگرام میں کوئی تبدیلی کرنے کے بجائے اس پر اس لیے عمل کرنا چاہیں گے کہ وہ اس دورے کے دوران فرانس اور یورپی یونین کے ساتھ پاکستان کے اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کی کوشش بھی کریں گے۔
اس بارے میں پاکستانی وزیر اعظم نے کہا، ’فرانس نہ صرف یورپی یونین بلکہ ترقی یافتہ صنعتی ملکوں کے گروپ جی ایٹ کا بھی ایک انتہائی اہم رکن ہے۔ ہم پیرس کے ساتھ اپنے تعلقات کو وزراء کی سطح کی ملاقاتوں تک بڑھانا چاہتے ہیں‘۔
پاکستانی وزیر اعظم کے اس دورے کے دوران چند انتہائی اعلیٰ کاروباری شخصیات بھی ان کے ہمراہ ہوں گی اور اس دوران فرانس کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات میں اضافے کے لیے ایک نئے معاہدے پر دستخط بھی کیے جائیں گے۔
اب تک پاکستان اور فرانس کے درمیان دوطرفہ اعلیٰ سطحی رابطے خارجہ سیکریٹریوں کی سطح تک کے ہوتے تھے جنہیں بڑھا کر اب وزرائے خارجہ کی سطح کے مذاکرات میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ پاکستانی وزیر اعظم نے تاہم اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں کہ اس دورے کے دوران اسلام آباد کے پیرس کے ساتھ طے پانے والے باہمی معاہدے کی نوعیت کیا ہو گی۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک