’ویکسین نہ لگوانے والوں کے خلاف سخت ضوابط‘
14 نومبر 2021جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے لیے یو گوو کے ایک سروے میں جرمن شہریوں سے کورونا کی وبا کے حوالے سے رائے لی گئی۔ اس عوامی جائزے کے نتائج کے مطابق جرمن شہریوں کی اکثریت نے ویکسین نہ لگوانے والوں کے خلاف سخت ضوابط متعارف کروانے اور مزید پابندیاں عائد کرنے کے حق میں رائے دی۔
کورونا کے منکرین میں اضافہ ہو رہا ہے، جرمن انٹیلی جنس سربراہ
جرمنی میں نئے کورونا کیسز کی یومیہ تعداد کا ایک اور ریکارڈ
عوامی رائے کے مطابق 31 فیصد جرمن شہریوں کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین کے حامل افراد یا کووِڈ انیس سے روبہ صحت ہو جانے والوں کے مقابلے میں ویکسین نہ لگوانے والوں کو ریستورانوں، سنیماگھروں میں جانے یا کانسرٹ میں شرکت کے لیے مزید کڑے ضوابط کا سامنا کرنا چاہیے۔ دیگر 25 فیصد نے ہر شعبے میں یہ پابندیاں متعارف کروانے کے حق میں رائے دی۔
اس عوامی جائزے میں بتایا گیا ہے کہ 19 فیصد جرمن شہریوں نے ویکسین نہ لگوانے والوں مگر منفی کورونا ٹیسٹ کے حامل شہریوں کو ریستورانوں اور سنیماگھروں یا عوامی مقامات تک آسان رسائی کے حق میں بیان دیا ۔ اس جائزے کے مطابق تاہم 18 فیصد جرمن شہری ایسے بھی تھے، جو ملک بھر میں وبا سے متعلق تمام تر پابندیوں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
اس سروے کے لیے پانچ سے آٹھ نومبر کے درمیان 2091 افراد کی رائے لی گئی، جو جرمنی کی 18 برس سے زائد عمر کے شہریوں کے نمائندہ تھے۔
یہ بات اہم ہے کہ پیر کے روز آسٹریا نے اس بابت نئے اور سخت ضوابط متعارف کروائے ہیں، جہاں ویکسین نہ لگوانے والوں کو پب، جیم اور ہیئر سلون وغیر میں جانے سے روک دیا گیا ہے۔ ان اقدامات کا مقصد کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کی روک تھام ہے۔
جرمنی میں کورونا وائرس سے متعلق ملک گیر سطح پر ضوابط لاگو نہیں ہیں اور فقط سیکسنی صوبے میں ویکسین نہ لگوانے والوں کو ریستوانوں، ڈسکوز اور تفریح و ثقافت سے جڑی دیگر عوامی سرگرمیوں میں شرکت سے روکا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس صوبے میں منعقد کسی فٹ بال میچ دیکھنے کے لیے میدان کا رخ کرنے والوں کو بھی ویکسینشن کا سرٹیفکیٹ دکھانا پڑتا ہے۔ تاہم دیگر جرمن ریاستوں میں یہ پابندی ریستورانوں اور تقریبات منعقد کرنے والوں پر چھوڑی گئی ہے۔ بعض ناقدین لیکن اسے 'تحفظ کا غیردرست خیال‘ قرار دیتے ہوئے سخت ضوابط کے حق میں رائے دے رہے ہیں۔
یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ ماہ سے جرمنی میں کورونا ٹیسٹ کی مفت سہولت کو محدود بنایا گیا ہے۔ ماہرین کا تاہم خیال ہے کہ مفت کورونا ٹیسٹ کا دائرہ ویکسینیشن کے حامل اور کووِڈ انیس سے روبہ صحت ہونے والوں تک پھیلایا جانا چاہیے۔