ٹریزا مے آج برطانوی وزیراعظم بن جائیں گی
13 جولائی 2016برطانیہ کی تاریخ میں مارگریٹ تھیچر کے بعد گزشتہ چھ برسوں سے وزیر داخلہ کے عہدے پر فائز رہنے والی ٹریزا مے آج برطانیہ کی دوسری خاتون وزیراعظم بن جائیں گی۔ ان کا سب سے پہلا اور انتہائی مشکل کام یورپی یونین کو چھوڑنے کے عمل کو مکمل کرنا ہوگا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ عمل اس وجہ سے بھی مشکل ہو گا کہ انہیں ہر حال میں ایسی شرائط پر اتفاق کرنا ہوگا، جن میں برطانوی مفادات کو مدنظر رکھا گیا ہو۔
یورپی یونین کے حق میں مہم چلانے والے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے ریفرنڈم کے نتائج سامنے آنے کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔ اس کے بعد برطانیہ کی برسراقتدار قدامت پسند جماعت نے وزارت عظمیٰ کے لیے دو خواتین کو نامزد کیا تھا۔ ان خواتین کے درمیان انتخابی مقابلہ ستمبر میں کروایا جانا تھا لیکن چند روز پہلے مے کی حریف امیدوار اور وزیر برائے توانائی اینڈریا لَیڈسم نے اچانک اس دوڑ سے دست بردار ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق ٹریزا مے آج شام سے پہلے پہلے 10 ڈاؤننگ سٹریٹ میں بطور وزیراعظم منتقل ہو جائیں گی۔ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ فوری طور پر ایک نئی کابینہ کی تشکیل کا عمل شروع کر دیں گی۔ اس دوران وہ اپنی ہی جماعت کے ان سیاسی مخالفین کو بھی مطمئن رکھنے کی کوشش کریں گی، جو یورپی یونین کے مسئلے پر تقسیم ہو چکے ہیں۔
ریفرنڈم سے پہلے مے برطانیہ کے یورپی یونین کا رکن رہنے کے حق میں تھیں لیکن ووٹنگ کے بعد سے وہ متعدد مرتبہ کہہ چکی ہیں کہ ’’بریگزٹ کا مطلب بریگزٹ‘‘ ہی ہے اور ان کے حمایتیوں کی نظر میں وہ انتہائی کامیابی سے یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل کو مکمل کر لیں گی۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ وہ متعدد وزارتوں پر خواتین کو لے کر آئیں گی اور ڈیوڈ کیمرون کے وزیر خزانہ جارج اوسبورن بھی اپنا عہدہ کھو سکتے ہیں۔
ٹریزا مے برطانیہ کی ’آئرن لیڈی‘ کے نام سے مشہور سابق وزیراعظم مارگریٹ تھیچر کے ساتھ بھی کام کر چکی ہیں اور بعض قدامت پسند سیاسی حلقوں کے نزدیک وہ ایک ’مشکل‘ خاتون سیاست دان تصور کی جاتی ہیں۔
گزشتہ پیر کے روز سے مالیاتی منڈیوں، جو کہ ریفرنڈم کے بعد سے مندی کا شکار نظر آ رہی تھیں، میں بہتری نظر آ رہی ہے۔ پیر کو یہ خبر منظر عام پر آئی تھی کہ تھیریسا مے جلد ہی برطانوی وزیراعظم بن جائیں گی۔ ڈالر اور یورو کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں بھی بہتری نظر آ رہی ہے۔