ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جیت کے بعد بھارتی ٹیم کی ستائش
30 جون 2024ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت کی شاندار کارکردگی کے بعد دنیائے کرکٹ پر بھارت کا راج یقینی نظر آتا ہے۔ بھارت نے گزشتہ روز برج ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کے خلاف سنسنی خیز مقابلے میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی عالمی ٹرافی اپنے نام کرا لی۔
سن 2013 کی چیمپئنز ٹرافی جیتنے کے گیارہ سال بعد یہ بھارتی کرکٹ ٹیم کی عالمی سطح پر دوسری جیت تھی۔
بھارتی ٹیم اس سال ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ٹورنامنٹ میں کوئی میچ نہیں ہاری، اور اس طرح یہ بیس اوورز کے اس عالمی مقابلے میں کوئی بھی میچ ہارے بغیر ٹرافی اپنے نام کرانے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔
بھارت کے سابق اوپنر وریندر سہواگ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس فتح کے حوالے سے لکھا، "ہم نے یہ (ٹورنامنٹ) جیت لیا ہے، اور مجھے محسوس ہوتا ہے کہ آنے والے سالوں میں ہم کئی اور آئی سی سی ٹرافیز اپنے نام کرائیں گے۔"
بیس اوور اور پچاس اوور کی کرکٹ میں اب تک برطانیہ کا راج تھا، لیکن بقول انگلینڈ کے سابق فاسٹ باؤلر سٹیون فِن انہیں لگتا ہے کہ اب بھارت نے برطانوی ٹیم کی جگہ لے لی ہے۔
فِن نے برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی ٹیم قابلِ ستائش ہے۔ ان کا کہنا تھا، "وہ ہر طرح سے اچھی کار کردگی کے لیے تیار ہیں اور ان کا تجربہ انہیں کھیل کے میدان میں سبقت حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے۔‘‘
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سورو گنگولی نے پیش گوئی کی کہ بھارتی ٹیم ''اور بھی بہت سی کامیابیاں سمیٹے گی۔‘‘
بھارتی بلے باز سچن ٹنڈولکر کا کہنا تھا کہ محدود اوورز کی کرکٹ میں بھارت کا مجموعی طور پر چوتھا ورلڈ کپ ٹائٹل اپنے نام کرانا ملک میں نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کے لیے ایک بڑا محرک ثابت ہوگا۔
انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ٹیم انڈیا کی ہر جیت ملک میں کامیابی کی خواہش رکھنے والے بچوں کو اپنے خوابوں کی طرف ایک قدم اور بڑھانے کے لیے انسپائر کرتی ہے۔
اگرچہ اب 20 اوورز کے فارمیٹ میں بھارتی ٹیم کی قیادت کسی نئے کھلاڑی کو دی جائے گی۔ کپتان روہت شرما اور بھارتی عوام کے پسندیدہ کھلاڑیوں میں سے ایک ویرات کوہلی نے ورلڈ کپ جیتنے کے بعد T20 انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے اور ساتھ ہی راہول ڈریوڈ کا بھی بطور ٹیم کے انچارج ہیڈ کوچ یہ آخری میچ تھا۔
املان چکرورتی (ر ب/ م ا)