ٹینس: کم کلائسٹرز سال کی بہترین خاتون کھلاڑی
24 دسمبر 2010ختم ہوتے ہوئے سال کے دوران بظاہر دیکھا جائے تو امریکی ٹینس سٹار سیرینا ولیمز کا غلبہ دکھائی دیتا ہے۔ وہ خاصی دیر عالمی نمبر ایک رہیں لیکن بیلجیئم کی ٹینس کوئین کم کلائسٹرز اور ڈنمارک کی نوجوان کھلاڑی کیرولین ووصنیاکی کے حصے میں جو اعزازات آئے ہیں وہ انتہائی اہم ہیں۔ گزشتہ بدھ کو کلائسٹرز کو ٹینس میں سال کی بہترین خاتون کھلاڑی کے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔
کم کلائسٹرز نے اسی سال اپنے یو ایس اوپن کے چیمپیئن ہونے کا بھی شاندار دفاع کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے دوحہ میں WTA ٹینس چیمپیئن شپ میں عالمی نمبر ایک کیرولین ووصنیاکی کو شکست دی تھی۔ یو ایس اوپن میں کلائسٹرز نے روسی خاتون کھلاڑی Vera Zvonareva کو ہرایا تھا۔ پہلے امید کی جا رہی تھی کہ یہ ایوارڈ ووصنیاکی یا سمانتھا سٹوزر میں سے کسی ایک کو دیا جا سکتا ہے تاہم اپنی شاندار پرفارمنس پر بیلجیئم کی اس خاتون نے دونوں کو مات کر دیا۔
آسٹریلین اوپن ٹینس کی دنیا کا پہلا گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ تصور کیا جاتا ہے، جو ہر سال جنوری میں میلبورن میں منعقد ہوتا ہے۔ نئے سال کے پہلے مہینے کی سترہ تاریخ سے اس کا آغاز ہو گا۔ آج کل اس کے لئے خواتین اور مرد کھلاڑیوں کے کوالیفائنگ میچ جاری ہیں۔ چار مردوں اور چار عورتوں کے لئے وائلڈ کارڈ انٹری کا اعلان کیا گیا ہے۔
مردوں میں روجر فیڈرر اور خواتین میں سیرینا ولیمز اس گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کے دفاعی چیمپیئن ہیں۔ سیرینا ولیمز پہلے گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ میں اپنے پاؤں کی چوٹ کی وجہ سے شریک نہیں ہو سکیں گی۔ اس صورت میں مقابلہ ایک بار پھر کم کلائسٹرز، ووصنیاکی، وینس ولیمز اور سٹوزر کے درمیان ہو سکتا ہے۔ کم کلائسٹرز نے سن 2004 میں فائنل تک رسائی حاصل کی تھی لیکن تب جسٹن ہینن نے ان کو ہرا دیا تھا۔
بیلجیئم کی خاتون کھلاڑی کم کلائسٹرز نے ویمن ٹینس ایسوسی ایشن کے سال کی آخری اور گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جتنی وقعت کی حامل ڈبلیو ٹی اے چیمپیئن شپ ٹرافی کو جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔ یہ کامیابی ان کو ٹینس کی دنیا کی بہترین خاتون کھلاڑی ہونے کا ایوارڈ دلوانے میں بہت اہم تھی۔ ڈنمارک کی کیرولین ووصنیاکی نے رواں سال کو بطور عالمی نمبر ایک ہونے پر ختم کیا۔ کسی بھی سال کو بطور عالمی نمبر ایک ختم کرنا ایک بہت بڑا اعزاز تصور کیا جاتا ہے۔ اس طرح ٹینس کے بعض ناقدین کا خیال ہے کہ سن 2010 میں ٹینس کورٹ پر حکمرانی سیرینا ولیمز کی ضرور رہی لیکن ملکہ کے طور پر ووصنیاکی ابھر کر آئی ہیں۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: مقبول ملک