پابلو پکاسو کی 'ویمن ود اے واچ' 139 ملین ڈالر میں نیلام
9 نومبر 2023سن 1932 میں پابلو پکاسو کی بنائی گئی پینٹنگ ''ومن ود اے واچ'' بدھ کے روز نیویارک کے نیلامی گھر سوتھبیز میں 139.3 ملین ڈالر میں فروخت ہوئی۔ یہ مصور کی کسی بھی پینٹنگ کے لیے حاصل کی گئی دوسری سب سے زیادہ قیمت ہے۔
پکاسو کی سابقہ شریک حیات اور فرانسیسی مصورہ جیلو کا انتقال
ایک گمنام خریدار نے بدھ کے روز دو دیگر خریداروں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اس شاہکار کو بھاری قیمت لگا کر اپنے نام کر لیا۔
پکاسو کی نیو یارک سے چوری کردہ پینٹنگ ترکی سے مل گئی
اس پینٹنگ میں ہسپانوی مصور پابلو پکاسو کی معشوقاؤں میں سے ایک، فرانسیسی پینٹر میری تھیریس والٹر کو دکھایا گیا ہے، جو نیلے رنگ کے پس منظر میں کانٹوں دار تخت نما کرسی پر بیٹھی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ مصور نے ان سے رغبت حاصل کر کے بہت سی پینٹگز تخلیق کیں۔
والٹر کی سن 1927 میں محض 17 سال کی عمر میں پیرس میں پکاسو سے اس وقت ملاقات ہوئی تھی، جب ان کی شادی ایک روسی-یوکرینئن بیلے ڈانسر اولگا کھوکھلووا سے ہوئی تھی۔ پکاسو کو والٹر کے ساتھ اپنے پرجوش تعلقات کے سبب والٹر کے متعدد پورٹریٹ بنانے کی رغبت ملی۔
یہ پینٹنگ اس خصوصی فروخت کا حصہ ہے، جس میں آرٹ کی سرپرست ایملی فشر لینڈاؤ کی ملکیت والے 400 ملین ڈالر کے مجموعی فن پاروں کی نمائش کی گئی ہے۔ رواں برس ہی ایملی فشر لینڈاؤ کا انتقال ہوا۔
پکاسو کی تخلیق، دنیا کا مہنگا ترین فن پارہ
نیلامی میں فروخت ہونے والی پکاسو کی اب تک کہ سب سے مہنگی پینٹنگ ''لیس فیمیز' ہے، جو سن 2015 میں کرسٹیز میں خریدار کے پریمیم سمیت 179 ملین ڈالر میں فروخت ہوئی تھی۔
پیرس کا پکاسو میوزیم جلد کھلنے والا ہے
پکاسو کو جدید دنیا کے سب سے بااثر فنکاروں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔
ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)